بنات الما

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
مچھلیوں کی حیرت انگیز قسمیں اب بھی پائی جاتی ہیں ۔ جیسے عوام کی سادہ زبان میں اڑنے والی مچھلی ، جل پری وغیرہ وغیرہ
کیا آپ نے کبھی اس مچھلی کا بھی نام سنا ۔یقیناً نہ سنا ہوگا جس کا ذکر حیات الحیوان میں ہے۔لیجئے پڑھ لیجئے اور اللہ تعالیٰ کی قدرت پر سر دُھنئے

ابن ابی الاسعث کہتے ہیں کہ بنات الماء نام کی بحیرہ روم میں ایک قسم کی مچھلیاں ہوتی ہیں جو عورتوں سے مشابہ ہو تی ہیں ،جن کے سیدھے بال ہو تے ہیں ،رنگ گندمی ہوتا ہے ۔'' شرمگاہ اور پستان بڑی بڑی ہوتی ہیں ،باتیں تو کرتی ہیں لیکن سمجھ سے بالا تر کرتی ہیں ، ہنستی ہیں ، قہقہ مارتی ہیں ۔ کبھی کبھی کشتی بان ان کو پکڑ کر لے آتے ہیں اور ان سے اپنی جنسی خواہشات پوری کر کے پھر دریا میں چھوڑ دیتے ہیں ۔
رویانی کہتے ہیں جب ان کے پاس کوئی شکاری عورتوں کی شکل کی مچھلی پکڑ لاتا تھا تو یہ ان سے وطی اور جماع نہ کر نے کا حلف لے لیتے تھے۔

امام قزوینی کہتے ہیں کہ ایک آدمی ایک بادشاہ کے پاس اس قسم کی مچھلی شکار کر کے لے گیا تو ان کی گفتگو سمجھ میں نہیں آتی تھی چنانچہ اس آدمی نے اس سے شادی کر لی ،اس سے ایک بچہ پیدا ہوا تو وہ بچہ اپنے ماں باپ کی گفتگو سمجھتا تھا ۔ واللہ اعلم ( حیات الحیوان)
 
Top