نعت انور ﷺ

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
نعت انور ﷺ
نتیجۂ فکر: نور الہدیٰ نور قاسمی

کیا ساتھ میں لے کر آئے ہو، اے نور سہارا کیا ہوگا**گر پوچھ لیا کل آقا نے اس وقت تمہارا کیا ہو گا

کچھ فکر ونظر بھی گندی ہے، بوجھل ہوں گناہوں سے لیکن**مغموم ہمیشہ رہتا ہوں آقا کا اشارہ کیا ہو گا

میں رات میں کروٹ لیتا ہوں ،آقا کی زیارت ہو لیکن** دل سوز ودروں سے خالی ہے ، پھر ان کا نظارہ کیا ہو گا

دیدار خدا کا جنت میں ایمان مفصل کا جز ہے ** آقا کی زیارت سے بڑھ کر ، کچھ اور نظارہ کیا ہو گا

واصف ہے خدا بھی جب ان کا، اک پیکرِ رحمت آقا ہیں ** محروم رہوں میں رحمت سے، یہ ان کو گوارہ کب ہو گا

خود پاس بلا کرمولیٰ نےجنت کے نظارے کروائے** اعزاز محبت میں ان کے جنت کو سنوارا کیا ہو گا

الفت کا سلیقہ یارب دے، محبوب دو عالم خود کہہ دیں ** اب جام تھما کر کو ثر کا، آجاؤ تمہارا کیا ہو گا

خوشیوں کی سند بنجاتی ہو یارب وہ زباں کو مدحت دے** آقا کی رفاقت ملجائے پھر مجھ کو خسارہ کیا ہوگا

یارب تو شنا سا اب کر دے ،اب جذب دروں کی لذت سے**آقا نہ کہیں کل محشر میں، دل تم نے نکھارا کیا ہو گا

اب دل میں بسا کر آقا کو حوروں سے کہوں گا جنت میں ** یوں تم نے جمال انور کا، یہ نقش اتارا کب ہو گا

محبوب خدا ئے سبحانی وہ ختم رسل ہیں لا ثانی** مہتاب ہو دل کے آنگن میں ، پھر اور ستارہ کیا ہو گا

تو فیق عمل کی یارب دے ، دل نور ؔ کا کردے نورانی**کچھ غم نہ رہے کل محشر میں ، ہم کو جو پکارا کیا ہو گا۔

بشکریہ ریاض الجنۃ جنوری ؁۲۰۱۶
 
Last edited:
Top