بادیدہ پر نم ہوں چلا شہرِ مدینہ

سرور احمد

وفقہ اللہ
رکن
بادیدہ پرنم،ہوں چلا شہرِ مدینہ
پہونچادے مرے مولا مجھے شہرِ مدینہ

اعمال مرے ایسے کچھ اچھے نہیں لیکن
امّید کرم لے کے چلا شہرِ مدینہ

ہے رختِ سفر عشق،تو ہے شوق سواری
لرزیدہ قدم سے ہوں چلا شہرِ مدینہ

رک جاؤ فرشتو!نہ ابھی چھیڑو مجھے تم
چلنے دو ذرا تیز مجھے شہرِ مدینہ

مدت کی تمنا مری ہوجائے گی پوری
پہونچے گا مرا قافلہ جب شہرِ مدینہ

اے جذبہء دل اب تو ذرا صبر تُو کر لے
کچھ پل میں ہی آجائے گا بس شہرِ مدینہ

بے تاب ہوں اتنا کہ ہر اک آن کسی سے
کہتا ہوں نظر آئے گا کب شہرِ مدینہ ؟

شاید کہ رحم کردے خدا ان کے ہی صدقے
اس حوصلے سے میں ہوں چلا شہرِ مدینہ

سوجان سے قربان میں اس غیبی ندا پہ
"لو دیکھ لو،آجاؤ،یہ ہے شہرِ مدینہ"

رحمت خدا کی برسے،برستی رہے سدا
محفوظ رکھے میرا خدا شہرِ مدینہ

جاہل کی ہے اوقات بھلا؟نعت لکھےوہ!
ہر شعر میں بس کہتا رہا "شہرِ مدینہ"

مرزا جاہل
 

اویس پراچہ

وفقہ اللہ
رکن
ما شاء اللہ
ویسے یہ تخلص آپ کا اپنا ہے؟ میرا مطلب ہے یہ اشعار آپ کے ہیں یا مرزا جاہل کوئی اور ہیں؟
 

اویس پراچہ

وفقہ اللہ
رکن
شکریہ.....آپ کا مخاطب ہی "مرزا جاہل"ہے...
اور یہ اشعار میرے ہی ہیں...مدینہ جانے کی تیاری میں تیار کیے ہیں.
الله پاك قبول فرمائیں۔ آمین
عمدہ اشعار ہیں۔

ایک بات عرض کرنا چاہتا ہوں۔ نبی کریم ﷺ نے نامناسب معانی والے ناموں کو ناپسند فرمایا ہے اور آپ ﷺ انہیں تبدیل فرما دیتے تھے۔ تو اگر ممکن ہو اور آپ یہ تخلص تبدیل کرسکتے ہوں تو بہت اچھی بات ہوگی۔
اس نعت مبارک کو بھی بغور دیکھیے تو کیسی عمدہ نعت ہے اور "جاہل" کا لفظ کیسا بے موقع لگ رہا ہے۔
 

سرور احمد

وفقہ اللہ
رکن
دراصل مزاج میں تھوڑا مزاح ہے....جس کا اندازہ آپ نے"تھوڑی ہے"اور"سارے جہاں سے اچھا.......ڈاکے پڑے ہیں اس پہ کتنے پڑھو سہارا"سے لگایا ہوگا.....
آپ نے صحیح کہا ہے کہ نعت میں بے موقعہ سا لگ رہا ہے...ان شاء اللہ دوسرا کوئی تخلص ڈھونڈ کر اسے ہی لگاؤں گا.
بہت بہت شکریہ....
 
Top