تازہ غـــــــــزل
میں نے اک بار جسے چھوڑ دیا، چھوڑ دیا؛
بے وفا شخص سے منہ موڑ دیا، موڑ دیا؛
وہ کسی اور کے ہونے کی تمنا میں رہا،
میں نے غیروں سے اسے جوڑ دیا، جوڑ دیا؛
میں نے عُسرت کے دنوں خوب اسے یاد کیا،
اب گلہ کیا؟ کہ جو سب توڑ دیا، توڑ دیا؛
✍ ایم راقم نقشبندی