مقروض
آج وہ سرخ جوڑے میں سجی نازک سی گڑیا نئے خواب بُننے والی جانے کن خیالوں میں ڈوبی ہوئی تھی
ایک نیئ دنیا کے خواب اُسے مخمور کئے جا رہے تھے۔
کہ اُس کا جیون ساتھی آئے گا اور اس کا گھونگٹ اُٹھا کر بڑے پیار سے کہے گا کہ
تم میری زندگی ہو
میرے سپنوں کی رانی ہو
میں تمہارے ہر خواب کی تعبیر بنوں...