کیسے کرتا میں ترے عشق کا دعوا، ہائے،
جبکہ پھوٹا ہی نہ تھا عشق کا لاوا، ہائے۔
حاسدو دیکھ لو! قدرت کا کرشمہ یہ بھی
مثلِ خورشید چکمتا ہوا ذرّہ، ہائے،
خاک ذرّوں میں چمکتے ہوئے نوری ذرّے،
کر رہے ہیں جو تری مدح کا چرچا، ہائے،
جن کو حاصل تھی فراوانیِ دولت ان کو،
اب تو حاصل ہی نہیں کوئی سہارا، ہائے۔...