اردو شاعری

  1. ر

    پیمانہ کوئی ہے؟

    جِیون یہ مِرے درد کا افسانہ کوئی ہے آنکھوں میں مگر جلوۂِ جانانہ کوئی ہے غم دِل کے درِیچے پہ دِیئے جائے صدائیں بے ماپ ہے یا درد کا پیمانہ کوئی ہے؟ آئے ہو ابھی، آتے ہی جانے پہ بضِد ہو اِس طرز سے مِلتے ہو کہ بیگانہ کوئی ہے اِس دشتِ جنُوں خیز کا ہر رنگ نیا ہے دِیوانہ کوئی عِشق میں، فرزانہ کوئی ہے...
  2. محمد یــــٰسین

    کچھ لوگوں کے نام!

    ہم نے جتنا سوچا تھا اس سے زیادہ گر گئے تم تم نے اٹھائیں بندوقیں پھر بھی ہم سے ڈر گئے تم آزادی کی تو ہم کو ہے تمہیں تو لالچ پیسوں کی کیا کرنا ہے بنگلوں کا نظروں سے جب گر گئے تم تمہارے اندر تم نہیں بسیرا ہے فرعونوں کا محبت کرنے والوں پہ جبر کی طرح پِھر گئے تم...
  3. محمد یــــٰسین

    غزل

    جب داستانِ محبت کوئی آسماں کو چلی جاتی ہے تو ہر جانِ محبت خود ہی داستاں کو چلی جاتی ہے سخت فطرت ہے درختوں کا گراتے ہیں نرم جاں تکلیف کیوں انسان سے ہر جاں کو چلی جاتی ہے محمد یــــٰسین
  4. محمد یــــٰسین

    کیا ہے !

    لہو بھی رنگ سے لپٹا ہو پھر لہو کیا ہے گھر میں سخن نہ رہا کہ طرزِ گفتگو کیا ہے ہم تو آ تشِ غمِ عشق سے ہو چلے نالاں اب ہمیں کوئی حاجت دردِ رفو کیا ہے آ دیکھو میرے ہمدم کھڑی دیواریں ہیں سنتے ہیں معلوم نہیں کہ مِری آرزو کیا ہے تم اپنی نگاہ جنبشِ دل پہ عیاں کردے...
  5. محمد یــــٰسین

    غزل

    کاش نہ ملنے کو ہمیں کوئی بھی خواہش اترے نہ انسان سمجھنے کو کوئی ہے اگر آتش اترے مکتبِ عشق کی ابتدا میں انتہا کردی میں نے اب مری تمنا ہے نہ دل میں کوئی فاحش اترے خود کو بدبخت نا کہوں تو کیا کہوں خود کو گر مجھے رولانے کو مری روح میں سازش اترے اس کے بغیر اسے یقیں ہے میری تاحیاتی پہ...
  6. ر

    کیے دیتے ہیں

    قہقہے ہونٹ مگر زخم کِیے دیتے ہیں چلو دِکھلاتے نہِیں چاک سِیے دیتے ہیں کون سُقراط کی مانند پِیے گا پیالہ آؤ یہ کارِ جہاں ہم ہی کِیے دیتے ہیں گھر میں مُدّت کے اندھیروں کو مِٹانے کے لیے اِستعارے کو وہ آنکھوں کے دِیے دیتے ہیں اِتنی مُدت میں کِیا تُم نے طلب کُچھ ہم سے جِتنے لمحات خُوشی میں تھے...
  7. ر

    غمگساروں میں

    تُمہاری یاد کی مہکار سی ہے یادگاروں میں کہِیں جا کر بسے ہو تُم گگن کے چاند تاروں میں خزائیں بھی بہاروں سی تُمہارے دم قدم سے تِھیں خزاں سی رقص کرتی ہے تُمہارے بِن بہاروں میں ہمارے دیس میں افلاس کا طُوفان آیا ہے کھڑے ہیں لوگ آٹے کے لیے دیکھو قطاروں میں گُزاری زندگی اپنی نوالہ ڈُھونڈتے یارو...
  8. ر

    کہو گے ناں۔

    اُجالے رکھ لو مگر تِیرگی تو دو گے ناں؟ مُجھے خبر ہے مُجھے پِھر بھی تُم کہو گے ناں کڑا جو وقت پڑا لوگ چھوڑ دیں گے مُجھے کہو کہ تُم تو مِرے ساتھ ساتھ ہو گے ناں؟ بجا کہا کہ میں کرتا رہا ادا کاری بجا یہ بات کہ مُجھ کو عزِیز ہو گے ناں غموں کا اور مداوا نہِیں ہے پاس مِرے میں بیچنے کو چلا ہُوں خرِید...
  9. ر

    سِتارے آ گِرے ہیں

    ندی سمٹی کنارے آ گرے ہیں کنائے، استعارے آ گرے ہیں وہ لہریں، شوخیاں مستی، تلاطم مرے قدموں میں سارے آ گرے ہیں فلک پر جو کبھی رہتے فروزاں زمیں پر وہ ستارے آ گرے ہیں اُڑان اب تک نہ بھر پائے پرندے قفس میں غم کے مارے آ گرے ہیں مرے دل سے لہو کے پُھوٹ نکلے تِرے پاؤں میں دھارے آ گرے ہیں مری کُٹیا کی...
  10. ر

    وہ بھی نہیں

    پناہ دے گا، کوئی سائباں تو وہ بھی نہِیں ہمیں فنا ہے مگر جاوِداں تو وہ بھی نہِیں ہمارے پیار کی ناؤ پھنسی ہے بِیچ بھن٘ور بچا کے لائے کوئی بادباں تو وہ بھی نہِیں جو سچ کہیں تو خزاں اوڑھ کے بھی خُوش ہیں بہُت نہِیں اُجاڑ مگر گُلسِتاں تو وہ بھی نہِیں جہاں تلک بھی گئی آنکھ رِند بیٹھے تھے نوازے سب...
Top