غزل

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
غزل

کسی کی بھی دستک پہ مت بول دینا
ہمارے لئے اپنا در کھول دینا

سدا تم کو کانتوں سے ہم نے بچایا
ہمیں آج پھولوں میں تم تول د ینا

ہر اک جھوٹ کہنا ہمارے لئے تم
پڑے کوئی مشکل تو سچ بول دینا

اگر کوئی طوفان ہمدم نہیں ہو
تو کشتی کے سب بادباں کھول دینا

ضروری بہت ہے کہ آہیں بھرے ہم
گھڑی بھر کو بندِ قبا کھول دینا

سنہری گھڑی یاد اسکو رہے گی
جو تحفہ بھی دو اس کو انمول دینا

غریبوں کا ہمدرد کوئی نہیں ہے
عدالت میں آکر یہ سچ بول دینا
 

بلال جٹ

وفقہ اللہ
رکن
urdu20art20poetry207.jpg
 
Top