کونین سے پیارے
سرکار کی یادوں میں رو کر جو گزارے ہیں
وہ لمحے مجھے یارو کونین سے پیارے ہیں
اس رحمتِ عالم کے دربار مقدس میں
دامان طلب اپنا دشمن بھی پسارے ہیں
جس خاک میں تُربت سے سرکار مدینہ کی
اس خاک مقدس کے ذرے بھی پیارے ہیں
محبوب خدا کی تو ہر بات میں شفقت ہے
گفتار بھی شیریں ہے کردار بھی پیارے ہیں
کیا اسم محمد ہے اس نام مبارک میں
ہے شہد کا دریا بھی امرت کے بھی دھارے ہیں
اک جام محبت کا سرکار پلا دیتے
ہم دور سے آئے ہیں اور ہاتھ پسارے ہیں
جس نام کے صدقے میں ملتا ہے خدا سب کو
ہم نے بھی عطا اس کے کو نین سنوارے ہیں
سرکار کی یادوں میں رو کر جو گزارے ہیں
وہ لمحے مجھے یارو کونین سے پیارے ہیں
اس رحمتِ عالم کے دربار مقدس میں
دامان طلب اپنا دشمن بھی پسارے ہیں
جس خاک میں تُربت سے سرکار مدینہ کی
اس خاک مقدس کے ذرے بھی پیارے ہیں
محبوب خدا کی تو ہر بات میں شفقت ہے
گفتار بھی شیریں ہے کردار بھی پیارے ہیں
کیا اسم محمد ہے اس نام مبارک میں
ہے شہد کا دریا بھی امرت کے بھی دھارے ہیں
اک جام محبت کا سرکار پلا دیتے
ہم دور سے آئے ہیں اور ہاتھ پسارے ہیں
جس نام کے صدقے میں ملتا ہے خدا سب کو
ہم نے بھی عطا اس کے کو نین سنوارے ہیں