غمگسار اپنے ہیں سرکار یہ بس دیکھا ہے
غم کے بارے میں نہیں جان سکے ہم کیا ہے
آپ کے لطف و کرم سے ہے سلامت ایماں
ایک محشر ہے کہ جو چار طرف برپا ہے
دستگیری اسے کہتے ہیں کسی موڑ پہ بھی
امتی کو نہیں اندیشہ کہ وہ تنہا ہے
کیوں نہ ہو آپ کی رحمت پہ گنہگار کو ناز
اس کے بارے میں ارشاد کہ وہ اپنا ہے
ٹوٹ جائیں گے زمانے کے روابط سارے
مگر اک ربط کہ جو آپ کی الفت کا ہے
غم کے بارے میں نہیں جان سکے ہم کیا ہے
آپ کے لطف و کرم سے ہے سلامت ایماں
ایک محشر ہے کہ جو چار طرف برپا ہے
دستگیری اسے کہتے ہیں کسی موڑ پہ بھی
امتی کو نہیں اندیشہ کہ وہ تنہا ہے
کیوں نہ ہو آپ کی رحمت پہ گنہگار کو ناز
اس کے بارے میں ارشاد کہ وہ اپنا ہے
ٹوٹ جائیں گے زمانے کے روابط سارے
مگر اک ربط کہ جو آپ کی الفت کا ہے