مت پوچھیے کہ کیا ہے سرکار کی گلی میں
اک جشن سا بپا ہے سرکار کی گلی میں
لطف و عطا کی اس پر برسات ہوگئی ہے
جو شخص آگیا ہے سرکار کی گلی میں
ہوتا ہے دل منور تابانیوں سے جس کی
جلووں کی وہ فضا ہے سرکار کی گلی میں
آنے کو آ گئے ہیں گھر پر ضرور لیکن
دل اپنا رہ گیا ہے سرکار کی گلی میں
ہر غم کا ہے مداوا آب و ہوا میں اسکی
ہر درد کی دوا ہے سرکار کی گلی میں
سرکار کی گلی کا رتبہ تو اس سے پوچھو
دل جس کا جھومتا ہے سرکار کی گلی میں
جلووں کو ڈھونڈنےمیں گھر سے چلا تھا اپنے
اب خود کو ڈھونڈتا ہوں سرکار کی گلی میں
کس کس کو میں بتاوں خود جاکے کوئی دیکھے
جنت کا در کھلا ہے سرکار کی گلی میں
جس کی تجلیوں سے سارا جہاں منور
مسرور وہ فضا ہے سرکار کی گلی میں
اک جشن سا بپا ہے سرکار کی گلی میں
لطف و عطا کی اس پر برسات ہوگئی ہے
جو شخص آگیا ہے سرکار کی گلی میں
ہوتا ہے دل منور تابانیوں سے جس کی
جلووں کی وہ فضا ہے سرکار کی گلی میں
آنے کو آ گئے ہیں گھر پر ضرور لیکن
دل اپنا رہ گیا ہے سرکار کی گلی میں
ہر غم کا ہے مداوا آب و ہوا میں اسکی
ہر درد کی دوا ہے سرکار کی گلی میں
سرکار کی گلی کا رتبہ تو اس سے پوچھو
دل جس کا جھومتا ہے سرکار کی گلی میں
جلووں کو ڈھونڈنےمیں گھر سے چلا تھا اپنے
اب خود کو ڈھونڈتا ہوں سرکار کی گلی میں
کس کس کو میں بتاوں خود جاکے کوئی دیکھے
جنت کا در کھلا ہے سرکار کی گلی میں
جس کی تجلیوں سے سارا جہاں منور
مسرور وہ فضا ہے سرکار کی گلی میں