ہو جس پہ کرم سید عالم کا ذرا سا
بن جائے وہ اسرارِ الہی کا شناسا
ہیں ارض وسما آپ کے جلووں سے ضیاگر
نبیوں میں نہیں کوئی بھی محبوبِ خدا سا
جب دل ہو غم گردش ایام سے بیتاب
ان کی نگہِ لطف ہی دیتی ہے دلاسا
ہے لذت؟ دیدار بھی ، کوثر بھی ، عطا بھی
امت کا کوئی فرد نہ جائے گا پیاسا
ہے اس کی ضیا سے رخِ گیتی پہ چراغاں
تابندہ ہے سرکار کی سیرت گہر آسا
ائے منتظر دید! گداز و تپش آموز
بادامنِ شاہ امم آویز و بیاسا
بن جائے وہ اسرارِ الہی کا شناسا
ہیں ارض وسما آپ کے جلووں سے ضیاگر
نبیوں میں نہیں کوئی بھی محبوبِ خدا سا
جب دل ہو غم گردش ایام سے بیتاب
ان کی نگہِ لطف ہی دیتی ہے دلاسا
ہے لذت؟ دیدار بھی ، کوثر بھی ، عطا بھی
امت کا کوئی فرد نہ جائے گا پیاسا
ہے اس کی ضیا سے رخِ گیتی پہ چراغاں
تابندہ ہے سرکار کی سیرت گہر آسا
ائے منتظر دید! گداز و تپش آموز
بادامنِ شاہ امم آویز و بیاسا