مسیلمہ کذاب اور سجاح کی جوڑی۔
جب سجاح مسیلمہ کے مقابل آئی اس نے مدافعت کے لیے اپنے قلعہ کا دروازہ بند کر لیا سجاح نے اس سے کہا کہ تم آکر مجھ سے ملو ، مسیلمہ نے کہا اس شرط پر کہ اپنے ساتھیوں کو ہٹادو ، سجاح نے حسبہ اس پر عمل کیا مسیلمہ نے اپنے آدمیوں کو حکم دیا کہ ملا قات لے لیے ایک خیمہ نصب کرواؤ اور اس میں لوبان اور عود کی خوب دھونی دو ۔تاکہ اس کی خواہش جماع میں تحریک ہو جب اس خیمہ میں گئی مسیلمہ قلعہ سے اتر آیا اور اس نے حکم دیا کہ دس آدمی یہاں پہرہ دیں اور دس اس طرف پہرہ پر کھڑے رہیں ۔اس کے بعد مسیلمہ نے سجاح سے ملاقات کی اور اس کے ساتھ لیٹ گیا اور اسنے کہا کہئے کیا الہام ہوا ہے ،سجاح نے کہا بھلا عورتیں بھی ابتدا کرتی ہیں ہاں تم کو جو الہام ہوا ہو اس کے مطابق عمل کرو ۔مسیلمہ نے کہا ، کیا تم نے اپنے اس رب کو نہیں دیکھا کہ اس نے حاملہ عورت کے ساتھ کیسا سلوک کیا ۔اس کی پسلیوں اور انتڑیوں کے درمیان سے ایک جاندار بچہ پیدا کیا :سجاح نے کہا پھر کیا، مسیلمہ نے کہا مجھے الہام ہوا ہے: اللہ نے عورت کو فرج بنا یا ہے اور مردوں کو ان کا شوہر ہم ان میں جس طرح چاہیں دخول کریں اور جب چاہے نکا ل لیں تا کہ وہ ہمارے لیے اولاد جنیں :سجاح نے کہامیں اعلان کرتی ہوں کہ تم نبی ہو، مسیلمہ نے کہا تو پھر شادی کیلئے تیار ہو تا کہ میں اور تمہاری قوم کے ساتھ تمام عرب پر قبضہ کرلوں ،سجاح نے کہا ہاں میں تیار ہوں مسیلمہ نے چند شعر فحش شعر پڑھے ۔سجاح نے کہا میں ہر طرح تیار ہوں مسیلمہ نے کہا مجھے بھی اس کے متعلق الہام ہو چکا ہے ۔تین دن سجاح اس کے پاس رہی پھر اپنی قوم کے پاس آئی انہوں نے پو چھا کیا ہوا اس نے کہا وہ حق پر ہیں اس لئے میں ان کی اتباع کی اور ان سے شادی کرلی ،انہوں نے پوچھا مسیلمہ نے تم کو کچھ مہر بھی دیا اس نے کہا نہیں۔ انہوں نے کہا تم پھر مسیلمہ کے پاس جاو تمہاری جیسی عورت کے لئے یہ زیبا نہیں کہ بغیر مہر پلٹ آئے۔
سجاح کا مہر
سجاح پھر مسیلمہ کے پا س آئی جب مسیلمہ نے آتا ہوا دیکھا اپنا قلعہ بند کرلیا اور پو چھا کیا ہے؟ اس نے کہا مجھے مہر تو دو ،مسیلمہ نے پو چھا تمھارا مؤذن کون ہے اس نے کہا شبث بن زبعی، مسیلمہ نے اسے میرے پاس بھیجوشبث آیا مسیلمہ اس سے کہا کہ اپنے ساتھیوں میں اعلان کردو کہ مسیلمہ بن حبیب رسول اللہ نے تمھارے لیے ان نمازوں میں سے جن کا محمد ﷺ نے حکم دیا ہے ،دو نماز یں عشاء اور صبح کی معاف کردیں زبر قان بن بدر عطارد بن حاجب اور ان جیسے اور لوگ سجاح کے مصاحبوں میں تھے۔
یہ مہر حاصل کر کے سجاح اپنے مصاحبین زبر قان ، عطارد بن حاجب ، عمر و بن الاہتم ،غیلان بن خرشہ اور شبث بن ربیع کے ساتھ چلی گئی ،عطارد نے اپنے ایک شعر میں فخریہ اس بات کو لکھا ہے کہ اور تمام لوگوں کے بنی مرد ہوئے مگر ہمارا نبی عورت ہے ۔
نوٹ ؒ جب حضرت معاویہ ؓ بنو تمیم کو جزیرے سے کوفہ میں منتقل کیا اور ان کو قعقاع اور اس کے آبائی مکانات میں سکونت پذیر کرادیا۔ سجاح بھی ان لوگوں کے ساتھ کوفہ آگئ اور راسخ العقیدہ مسلمان ہو گئی ۔تاریخ طبری جلد دوم