ہم سوئے حشر چلیں گے شہ ابرار کے ساتھ
قافلہ ہوگا رواں قافلہ سالار کے ساتھ
مدحتِ خواجہ دیں مدحتِ سرکار کے ساتھ
زندگی گذری ہے کیفیت سرشار کے ساتھ
میں بھی وابستہ ہوں سرکار کے دربار کے ساتھ
خاک کا ذرہ بھی ہے عالمِ انوار کے ساتھ
رہ گئے منزلِ سدرہ پہ پہنچ کر جبریل
چل نہیں سکتا فرشتہ تری رفتار کے ساتھ
یہ تو طیبہ کی محبت کا اثر ہے ورنہ
کون روتا ہے لپٹ کر در ودیوار کے ساتھ
مل ہی جائے گا کوئی خوانِ کرم کا ٹکرہ
ہے تعلق جو سگانِ درِ سرکار کے ساتھ
اے خدا دی ہے اگر نعتِ نبی کی توفیق
حسنِ کردار بھی دے لذتِ گفتار کے ساتھ
جب کھلے حشر میںگیسوئے شفاعت ان کے
ہم سے عاصی بھی نظر آئیں گے ابرار کے ساتھ
میں یہ کہتا ہوںکہ تھا ان کی نظر کا اعجاز
لوگ کہتے ہیں کہ دیں پھیلا ہے تلوار کے ساتھ
دیکھ اے معترض نعتِ رسولِ عربی
قرب حساں کو ملا تھا انہی اشعار کے ساتھ
سب عطائیں ہیں خدا کی مرے مولا کے طفیل
ورنہ یہ لطف و کرم مجھ سے گنہگار کے ساتھ
ہم بھی مظہر سے سنیں گے کوئی نعتِ رنگیں
گر ملاقات ہوئی شاعر دربار کے ساتھ
قافلہ ہوگا رواں قافلہ سالار کے ساتھ
مدحتِ خواجہ دیں مدحتِ سرکار کے ساتھ
زندگی گذری ہے کیفیت سرشار کے ساتھ
میں بھی وابستہ ہوں سرکار کے دربار کے ساتھ
خاک کا ذرہ بھی ہے عالمِ انوار کے ساتھ
رہ گئے منزلِ سدرہ پہ پہنچ کر جبریل
چل نہیں سکتا فرشتہ تری رفتار کے ساتھ
یہ تو طیبہ کی محبت کا اثر ہے ورنہ
کون روتا ہے لپٹ کر در ودیوار کے ساتھ
مل ہی جائے گا کوئی خوانِ کرم کا ٹکرہ
ہے تعلق جو سگانِ درِ سرکار کے ساتھ
اے خدا دی ہے اگر نعتِ نبی کی توفیق
حسنِ کردار بھی دے لذتِ گفتار کے ساتھ
جب کھلے حشر میںگیسوئے شفاعت ان کے
ہم سے عاصی بھی نظر آئیں گے ابرار کے ساتھ
میں یہ کہتا ہوںکہ تھا ان کی نظر کا اعجاز
لوگ کہتے ہیں کہ دیں پھیلا ہے تلوار کے ساتھ
دیکھ اے معترض نعتِ رسولِ عربی
قرب حساں کو ملا تھا انہی اشعار کے ساتھ
سب عطائیں ہیں خدا کی مرے مولا کے طفیل
ورنہ یہ لطف و کرم مجھ سے گنہگار کے ساتھ
ہم بھی مظہر سے سنیں گے کوئی نعتِ رنگیں
گر ملاقات ہوئی شاعر دربار کے ساتھ