انوار برستے ہیں اس پاک نگر کی راہوں میں

راجہ صاحب

وفقہ اللہ
رکن
انوار برستے ہیں اس پاک نگر کی راہوں میں
اک کیف کا عالم ہوتا ہے طیبہ کی مست ہواوں میں

اس نامِ محمد کے صدقے بگڑی ہوئی قسمت بنتی ہے
اس کو بھی پناہ مل جاتی ہے جو ڈوب گیا ہو گناہوں میں

گیسوئے محمد کی خوشبو اللہ اللہ کیا خوشبو ہے
احساس معطر ہوتا ہے والیل کی مہکی چھاوں میں

وہ بانی دین مبین بھی ہے حم بھی ہے یسین بھی ہے
مسکینوں میں مسکین بھی سلطانِ زمانہ شاہوں میں

سب جلوے ہیں اس صورت کے وہ صورت ہی وجہ اللہ ہے
اللہ نظر آجاتا ہے وہ صورت جب ہو نگاہوں میں

اللہ کی رحمت کے جلوے اس وقت میسر ہوتے ہیں
سجدے میں ہوں جب آنکھیں پرنم اور نامِ محمد آہوں میں

اس ناطقَ قرآن کی مدحت انسان کے بس کی بات نہیں
ممدوح خدا ہیں وہ واصف صد شکر کہ ہم ہیں گداوں میں
 
Top