کچھ نہیں مانگتا شاہوں سے یہ شیدا تیرا : علامہ طاہرالقادری

راجہ صاحب

وفقہ اللہ
رکن
کچھ نہیں مانگتا شاہوں سے یہ شیدا تیرا
اس کی دولت ہے فقط نقش کف پا تیرا

پورے قد سے جو کھڑا ہوں تو یہ تیرا ہے کرم
مجھ کو جھکنے نہیں دیتا ہے سہارا تیرا

دست گیری میری تنہائی میں تو نے ہی تو کی
میں تو مرجاتا اگر ساتھ نہ ہوتا تیرا

لوگ کہتے ہیں کہ سایہ تیرے پیکر کا نہ تھا
میں تو کہتا ہوں جہاں بھر پہ ہے سایہ تیرا

میں تجھے عالم اشیا میں بھی پالیتا ہوں
لوگ کہتے ہیں کہ ہے عالمِ بالا تیرا

کچھ نہیں سوجھتا جب پیاس کی شدت سے مجھے
چھلک اٹھتا ہے میری روح میں مینا تیرا

مری آنکھوں سے جو ڈھونڈیں تجھے ہر سو دیکھیں
صرف خلوت میں جو کرتے ہیں نظارہ تیرا

ایک بار اور بھی یثرب سے فلسطین میں آ
راستہ دیکھتی ہے مسجد اقصے تیرا
 
Top