50 الفاظ کی کہانی

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
یہ چراغ محبتوں کا چراغ ہے اسے نفرتوں کی ہوا نہ دے
چراغ پھر بھی چراغ ہے کہیں ہاتھ تیرا جلا نہ دے
جلے جو ہاتھ تو شکوہ نہیں چراغوں سے
کہ محبت میں جلاتے ہیں پتنگے خود کو

زنیرہ گل
 

مولانانورالحسن انور

رکن مجلس العلماء
رکن مجلس العلماء
ہ
جلے جو ہاتھ تو شکوہ نہیں چراغوں سے
کہ محبت میں جلاتے ہیں پتنگے خود کو

زنیرہ گل
پتنگے خود کو محبت میں جلاتے ہیں ۔۔
گل سمھجاو انہیں یہ یہاں کیوں آتے ہیں
ہم نے انکی خاطر بلب لگا رکھے ہیں
نہ جلے ہاتھ نہ شکوہ ہو چراغوں سے
 

مولانانورالحسن انور

رکن مجلس العلماء
رکن مجلس العلماء
ہ
جلے جو ہاتھ تو شکوہ نہیں چراغوں سے
کہ محبت میں جلاتے ہیں پتنگے خود کو

زنیرہ گل
پتنگے خود کو محبت میں جلاتے ہیں ۔۔
گل سمھجاو انہیں یہ یہاں کیوں آتے ہیں
ہم نے انکی خاطر بلب لگا رکھے ہیں
نہ جلے ہاتھ نہ شکوہ ہو چراغوں سے
اس کا جواب قادری صاحب کے ذمہ
 

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
ہ

پتنگے خود کو محبت میں جلاتے ہیں ۔۔
گل سمھجاو انہیں یہ یہاں کیوں آتے ہیں
ہم نے انکی خاطر بلب لگا رکھے ہیں
نہ جلے ہاتھ نہ شکوہ ہو چراغوں سے
اللہ بھی ہو راضی رہے ایمان سلامت
اس طرح مسلمان کی ہے جان شہادت
جس طرح پتنگے کو طلب روشنی کی ہے
پر خود کو جلاتے ہیں ان کی ہے فطرت
 

مولانانورالحسن انور

رکن مجلس العلماء
رکن مجلس العلماء
پتنگے سے کہا جگنو نے تیری بھی کیا زندگی ہے
جس پہ عاشق ہوا ہے تو وہی جلادیتی ہے
میں لئے پھرتا ہوں ہر سمت روشنی ہی روشنی
میری روشنی لوگوں کو راہ منزل دکھا دیتی ہے
پتنگے نے کہا جگنو تو کیا جانے راز محبت کا
محبت تو محبوب کے لئے سب کچھ مٹا دیتی ہے
یہ میری ہی اختراع ہے کسی شاعر کا کلام نہیں اسے کہتے ہیں جگاڑ لگانا
 
Top