بہت بہت شکریہبہت بہت خوب ہی۔نہی خوب تر
جلے جو ہاتھ تو شکوہ نہیں چراغوں سےیہ چراغ محبتوں کا چراغ ہے اسے نفرتوں کی ہوا نہ دے
چراغ پھر بھی چراغ ہے کہیں ہاتھ تیرا جلا نہ دے
پتنگے خود کو محبت میں جلاتے ہیں ۔۔جلے جو ہاتھ تو شکوہ نہیں چراغوں سے
کہ محبت میں جلاتے ہیں پتنگے خود کو
زنیرہ گل
پتنگے خود کو محبت میں جلاتے ہیں ۔۔جلے جو ہاتھ تو شکوہ نہیں چراغوں سے
کہ محبت میں جلاتے ہیں پتنگے خود کو
زنیرہ گل
اس کا جواب قادری صاحب کے ذمہ
کرنے گے تھے اس سے تغافل کا ہم گلہاس کا جواب قادری صاحب کے ذمہ
اللہ بھی ہو راضی رہے ایمان سلامتہ
پتنگے خود کو محبت میں جلاتے ہیں ۔۔
گل سمھجاو انہیں یہ یہاں کیوں آتے ہیں
ہم نے انکی خاطر بلب لگا رکھے ہیں
نہ جلے ہاتھ نہ شکوہ ہو چراغوں سے