جہیز کے سلسلہ میں حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہ کا ایک عجیب و غریب واقعہ
ایک دن حضرت علی کرم اللہ وجہ و حسب معمول اپنے گھر تشریف لائے تو حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا نے ان سے دریافت کیا کہ آپ نے ابا جان سے کون سی باتیں سنیں، حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا کہ :آج رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حضرات انبیاء کا تذکرہ فرما رہے تھے اور فرمایا کہ جب حضرت سلیمان علیہ السلام نے اپنی دختر نیک اختر کا عقد کیا تو اسی دینار ان کی جوتیوں میں ٹانک دیے تھے یہ بات سن کرحضرت فاطمہ رضی اللہ تعالی عنہا کو حد درجہ رنج ہوا۔ حضرت علی کو نیند آگئی خواب میں دیکھا کہ ہم جنت میں پہنچے اور حضرت فاطمہ زہرا ایک نہایت عمدہ تخت پر تشریف فرما لیں اور تمام پیغمبروں کی بیٹیاں قطار باندھے ان کے گرد باادب کھڑی ہیں۔ حضرت علی حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالی عنہ کے پاس گئے اور ان سے پانی مانگا ۔حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالی عنہ نے ان میں سے ایک لڑکی سے فرمایا کہ پانی لاؤ۔وہ پانی لائی اور حضرت علی کو دیا۔ حضرت علی نے دریافت کیا کہ فاطمہ! یہ کون ہے ؟حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالی عنہ نے جواب دیا کہ یہ وہی لڑکی ہے جس پرآپ نے مجھ کو طعنہ دیا تھا ۔حضرت علی نعرہ مار کر اٹھ کھڑے ہوئے اور فرمایا فاطمہ! کیا تمہیں تکلیف ہوگی؟ حضرت فاطمہ نے فرمایا آپ نے میرے منہ پر مجھ کو طعنہ دیا تھا .اب آپ نے میرے رتبہ کو دیکھ لیا ۔حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا کہ میں نے طعنہ کے طور پر نہیں کہا تھا بلکہ یہ ایک واقعہ بیان کر رہا تھا (شادی اور شریعت)