صحيح مسلم
نماز کے احکام و مسائل
30۔ باب خُرُوجِ النِّسَاءِ إِلَى الْمَسَاجِدِ إِذَا لَمْ يَتَرَتَّبْ عَلَيْهِ فِتْنَةٌ وَأَنَّهَا لاَ تَخْرُجُ مُطَيَّبَةً:
باب: جب فتنہ کا ڈر نہ ہو تو عورتوں کے مساجد میں جانے کا جواز بشرطیکہ وہ خوشبو نہ لگائیں۔
حدیث نمبر: 988
حدثني عمرو الناقد ، وزهير بن حرب جميعا، عن ابن عيينة ، قال زهير، حدثنا سفيان بن عيينة، عن الزهري ، سمع سالما يحدث، عن ابيه ، يبلغ به النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " إذا استاذنت احدكم امراته إلى المسجد، فلا يمنعها "۔
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تمہاری خواتین جب مسجد میں جانا چاہیں تو ان کو منع نہ کرو۔“
حدیث نمبر: 989
حدثني حرملة بن يحيى ، اخبرنا ابن وهب ، اخبرني يونس ، عن ابن شهاب ، قال: اخبرني سالم بن عبد الله ، ان عبد الله بن عمر ، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول: " لا تمنعوا نساءكم المساجد، إذا استاذنكم إليها "، قال: فقال بلال بن عبد الله: والله لنمنعهن، قال: فاقبل عليه عبد الله، فسبه سبا سيئا، ما سمعته سبه مثله قط، وقال: اخبرك عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، وتقول: والله لنمنعهن۔
سالم نے سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کا بیان نقل کیا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا ہے: ”تمہاری خواتین جب مسجد جانا چاہیں تو انہیں مسجد میں جانے سے نہ روکو۔“ سیدنا بلال بن عبداللہ رضی اللہ عنہ نے سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کی زبانی یہ حدیث سننے کے بعد کہا: واللہ! ہم ان خواتین کو باز رکھیں گے۔ جس پہ سیدنا عبداللہ نے ان کو سخت برا بھلا کہا، میں نے انہیں کبھی (کسی کو) اتنا برا بھلا کہتے نہیں سنا۔ پھر اس کے بعد فرمایا: میں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث تم کو بتلا رہا ہوں اور تم کہتے «ہو» کہ ہم خواتین کو باز رکھیں گے۔
حدیث نمبر: 990
حدثنا محمد بن عبد الله بن نمير ، حدثنا ابي ، وابن إدريس ، قالا: حدثنا عبيد الله ، عن نافع ، عن ابن عمر ، " ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: لا تمنعوا إماء الله، مساجد الله "۔
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ کی لونڈیوں کو اللہ کی مساجد میں جانے سے منع نہ کرو۔“
حدیث نمبر: 991
حدثنا ابن نمير ، حدثنا ابي ، حدثنا حنظلة ، قال: سمعت سالما ، يقول: سمعت ابن عمر ، يقول: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول: " إذا استاذنكم نساؤكم إلى المساجد، فاذنوا لهن "۔
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا ہے: ”جب تمہاری خواتین مسجد میں جانے کے لیے تم سے اجازت مانگیں تو انہیں مسجد میں جانے دو۔“
حدیث نمبر: 992
حدثنا ابو كريب ، حدثنا ابو معاوية ، عن الاعمش ، عن مجاهد ، عن ابن عمر ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " لا تمنعوا النساء من الخروج إلى المساجد بالليل "، فقال ابن لعبد الله بن عمر: لا ندعهن يخرجن فيتخذنه دغلا، قال: فزبره ابن عمر، وقال: اقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم، وتقول: لا ندعهن "۔
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ حدیث بیان کی کہ ”تم لوگ رات کے وقت اپنی خواتین کو مسجد جانے سے نہ روکو۔“ تو ان کے لڑکے نے کہا: ہم تو انہیں منع کریں گے تاکہ وہ مکرو فریب نہ کریں۔ جس پر انہوں نے اپنے بیٹے کو برا بھلا کہنے کے بعد کہا: میں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا حکم سناتا ہوں اور تم اس کی مخالفت کرتے ہو۔
حدیث نمبر: 993
حدثنا علي بن خشرم ، اخبرنا عيسى بن يونس ، عن الاعمش ، بهذا الإسناد مثله۔
اس سند سے بھی مذکورہ حدیث مروی ہے۔
حدیث نمبر: 994
حدثنا محمد بن حاتم ، وابن رافع ، قالا: حدثنا شبابة ، حدثني ورقاء ، عن عمرو ، عن مجاهد ، عن ابن عمر ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " ائذنوا للنساء بالليل إلى المساجد، فقال ابن له، يقال له واقد: إذا يتخذنه دغلا، قال: فضرب في صدره، وقال: احدثك عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، وتقول: لا۔
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے۔ ”تم اپنی خواتین کو رات کے وقت مسجد جانے کی اجازت دو۔“ جس پر ان کے ایک بیٹے نے جس کا نام واقد ہے، جواب دیا۔ وہ وہاں جا کر مکر و فریب کریں گی۔ یہ سن کر سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے اس کے سینہ پر ہاتھ مارا اور فرمایا کہ میں تم سے رحمت دوعالم صلی اللہ علیہ وسلم کا حکم بیان کرتا ہوں اور تو کہتا ہے کہ انہیں نہیں جانے دیں گے۔
حدیث نمبر: 995
حدثنا هارون بن عبد الله ، حدثنا عبد الله بن يزيد المقرئ ، حدثنا سعيد يعني ابن ابي ايوب ، حدثنا كعب بن علقمة ، عن بلال بن عبد الله بن عمر ، عن ابيه ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " لا تمنعوا النساء حظوظهن من المساجد، إذا استاذنوكم، فقال بلال: والله لنمنعهن، فقال له عبد الله: اقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم، وتقول انت: لنمنعهن "۔
سیدنا بلال بن عبداللہ رضی اللہ عنہ نے اپنے والد کی زبانی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ حکم بیان کیا: ”بشرط حصول اجازت تم لوگ اپنی خواتین کو مسجد میں ثواب حاصل کرنے کے لیے جانے کی اجازت دو۔“ جس پر میں نے کہا: واللہ! ہم تو انہیں منع کریں گے۔ جس پر والد محترم نے فرمایا: ہم تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا حکم بیان کرتے ہیں اور تم اس کی مخالفت کرتے ہو۔
حدیث نمبر: 996
حدثنا هارون بن سعيد الايلي ، حدثنا ابن وهب ، اخبرني مخرمة ، عن ابيه ، عن بسر بن سعيد ، ان زينب الثقفية ، كانت تحدث، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، انه قال: " إذا شهدت إحداكن العشاء، فلا تطيب تلك الليلة "۔
سیدہ زینب رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث بیان کرتے ہوئے کہا کہ رحمت دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ”کوئی خاتون جب عشاء کی نماز کیلئے مسجد آنا چاہے تو وہ اس رات خوشبو نہ لگائے۔“
حدیث نمبر: 997
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا يحيى بن سعيد القطان ، عن محمد بن عجلان ، حدثني بكير بن عبد الله بن الاشج ، عن بسر بن سعيد ، عن زينب امراة عبد الله، قالت: قال لنا رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إذا شهدت إحداكن المسجد، فلا تمس طيبا "۔
سیدہ زینب رضی اللہ عنہا زوجہ عبداللہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو عورت مسجد میں آنا چاہے تو وہ خوشبو کو ہاتھ تک نہ لگائے۔“
حدیث نمبر: 998
حدثنا يحيى بن يحيى ، وإسحاق بن إبراهيم ، قال يحيى، اخبرنا عبد الله بن محمد بن عبد الله بن ابي فروة ، عن يزيد بن خصيفة ، عن بسر بن سعيد ، عن ابي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " ايما امراة اصابت بخورا، فلا تشهد معنا العشاء الآخرة "۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو عورت کسی خوشبو کی دھونی لے تو وہ ہمارے ساتھ نماز عشاء میں شریک نہ ہو۔“
حدیث نمبر: 999
حدثنا حدثنا عبد الله بن مسلمة بن قعنب ، حدثنا سليمان يعني ابن بلال ، عن يحيى وهو ابن سعيد ، عن عمرة بنت عبد الرحمن ، انها سمعت عائشة زوج النبي صلى الله عليه وسلم، تقول: " لو ان رسول الله صلى الله عليه وسلم راى ما احدث النساء، لمنعهن المسجد، كما منعت نساء بني إسرائيل، قال: فقلت لعمرة: انساء بني إسرائيل منعن المسجد؟ قالت: نعم،
سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اگر زمانہ موجودہ کی بناؤ سنگھار کرنے والی خواتین کو دیکھتے تو انہیں بھی یہودیوں کی طرح مسجد میں داخل ہونے کی ممانعت کر دیتے۔ یحییٰ بن سعید نے پوچھا: اے عمرہ! کیا بنی اسرائیل کی عورتوں کو مسجد میں آنے سے روک دیا گیا تھا؟ انہوں نے کہا: ہاں۔
حدیث نمبر: 1000
حدثنا محمد بن المثنى ، حدثنا عبد الوهاب يعني الثقفي ، قال: ح وحدثنا عمرو الناقد ، حدثنا سفيان بن عيينة ، قال: ح وحدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا ابو خالد الاحمر ، قال: ح وحدثنا إسحاق بن إبراهيم ، قال: اخبرنا عيسى بن يونس كلهم، عن يحيى بن سعيد ، بهذا الإسناد مثله۔
اس سند سے بھی مذکورہ حدیث مروی ہے۔
نماز کے احکام و مسائل
30۔ باب خُرُوجِ النِّسَاءِ إِلَى الْمَسَاجِدِ إِذَا لَمْ يَتَرَتَّبْ عَلَيْهِ فِتْنَةٌ وَأَنَّهَا لاَ تَخْرُجُ مُطَيَّبَةً:
باب: جب فتنہ کا ڈر نہ ہو تو عورتوں کے مساجد میں جانے کا جواز بشرطیکہ وہ خوشبو نہ لگائیں۔
حدیث نمبر: 988
حدثني عمرو الناقد ، وزهير بن حرب جميعا، عن ابن عيينة ، قال زهير، حدثنا سفيان بن عيينة، عن الزهري ، سمع سالما يحدث، عن ابيه ، يبلغ به النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " إذا استاذنت احدكم امراته إلى المسجد، فلا يمنعها "۔
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تمہاری خواتین جب مسجد میں جانا چاہیں تو ان کو منع نہ کرو۔“
حدیث نمبر: 989
حدثني حرملة بن يحيى ، اخبرنا ابن وهب ، اخبرني يونس ، عن ابن شهاب ، قال: اخبرني سالم بن عبد الله ، ان عبد الله بن عمر ، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول: " لا تمنعوا نساءكم المساجد، إذا استاذنكم إليها "، قال: فقال بلال بن عبد الله: والله لنمنعهن، قال: فاقبل عليه عبد الله، فسبه سبا سيئا، ما سمعته سبه مثله قط، وقال: اخبرك عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، وتقول: والله لنمنعهن۔
سالم نے سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کا بیان نقل کیا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا ہے: ”تمہاری خواتین جب مسجد جانا چاہیں تو انہیں مسجد میں جانے سے نہ روکو۔“ سیدنا بلال بن عبداللہ رضی اللہ عنہ نے سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کی زبانی یہ حدیث سننے کے بعد کہا: واللہ! ہم ان خواتین کو باز رکھیں گے۔ جس پہ سیدنا عبداللہ نے ان کو سخت برا بھلا کہا، میں نے انہیں کبھی (کسی کو) اتنا برا بھلا کہتے نہیں سنا۔ پھر اس کے بعد فرمایا: میں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث تم کو بتلا رہا ہوں اور تم کہتے «ہو» کہ ہم خواتین کو باز رکھیں گے۔
حدیث نمبر: 990
حدثنا محمد بن عبد الله بن نمير ، حدثنا ابي ، وابن إدريس ، قالا: حدثنا عبيد الله ، عن نافع ، عن ابن عمر ، " ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: لا تمنعوا إماء الله، مساجد الله "۔
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ کی لونڈیوں کو اللہ کی مساجد میں جانے سے منع نہ کرو۔“
حدیث نمبر: 991
حدثنا ابن نمير ، حدثنا ابي ، حدثنا حنظلة ، قال: سمعت سالما ، يقول: سمعت ابن عمر ، يقول: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول: " إذا استاذنكم نساؤكم إلى المساجد، فاذنوا لهن "۔
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا ہے: ”جب تمہاری خواتین مسجد میں جانے کے لیے تم سے اجازت مانگیں تو انہیں مسجد میں جانے دو۔“
حدیث نمبر: 992
حدثنا ابو كريب ، حدثنا ابو معاوية ، عن الاعمش ، عن مجاهد ، عن ابن عمر ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " لا تمنعوا النساء من الخروج إلى المساجد بالليل "، فقال ابن لعبد الله بن عمر: لا ندعهن يخرجن فيتخذنه دغلا، قال: فزبره ابن عمر، وقال: اقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم، وتقول: لا ندعهن "۔
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ حدیث بیان کی کہ ”تم لوگ رات کے وقت اپنی خواتین کو مسجد جانے سے نہ روکو۔“ تو ان کے لڑکے نے کہا: ہم تو انہیں منع کریں گے تاکہ وہ مکرو فریب نہ کریں۔ جس پر انہوں نے اپنے بیٹے کو برا بھلا کہنے کے بعد کہا: میں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا حکم سناتا ہوں اور تم اس کی مخالفت کرتے ہو۔
حدیث نمبر: 993
حدثنا علي بن خشرم ، اخبرنا عيسى بن يونس ، عن الاعمش ، بهذا الإسناد مثله۔
اس سند سے بھی مذکورہ حدیث مروی ہے۔
حدیث نمبر: 994
حدثنا محمد بن حاتم ، وابن رافع ، قالا: حدثنا شبابة ، حدثني ورقاء ، عن عمرو ، عن مجاهد ، عن ابن عمر ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " ائذنوا للنساء بالليل إلى المساجد، فقال ابن له، يقال له واقد: إذا يتخذنه دغلا، قال: فضرب في صدره، وقال: احدثك عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، وتقول: لا۔
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے۔ ”تم اپنی خواتین کو رات کے وقت مسجد جانے کی اجازت دو۔“ جس پر ان کے ایک بیٹے نے جس کا نام واقد ہے، جواب دیا۔ وہ وہاں جا کر مکر و فریب کریں گی۔ یہ سن کر سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے اس کے سینہ پر ہاتھ مارا اور فرمایا کہ میں تم سے رحمت دوعالم صلی اللہ علیہ وسلم کا حکم بیان کرتا ہوں اور تو کہتا ہے کہ انہیں نہیں جانے دیں گے۔
حدیث نمبر: 995
حدثنا هارون بن عبد الله ، حدثنا عبد الله بن يزيد المقرئ ، حدثنا سعيد يعني ابن ابي ايوب ، حدثنا كعب بن علقمة ، عن بلال بن عبد الله بن عمر ، عن ابيه ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " لا تمنعوا النساء حظوظهن من المساجد، إذا استاذنوكم، فقال بلال: والله لنمنعهن، فقال له عبد الله: اقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم، وتقول انت: لنمنعهن "۔
سیدنا بلال بن عبداللہ رضی اللہ عنہ نے اپنے والد کی زبانی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ حکم بیان کیا: ”بشرط حصول اجازت تم لوگ اپنی خواتین کو مسجد میں ثواب حاصل کرنے کے لیے جانے کی اجازت دو۔“ جس پر میں نے کہا: واللہ! ہم تو انہیں منع کریں گے۔ جس پر والد محترم نے فرمایا: ہم تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا حکم بیان کرتے ہیں اور تم اس کی مخالفت کرتے ہو۔
حدیث نمبر: 996
حدثنا هارون بن سعيد الايلي ، حدثنا ابن وهب ، اخبرني مخرمة ، عن ابيه ، عن بسر بن سعيد ، ان زينب الثقفية ، كانت تحدث، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، انه قال: " إذا شهدت إحداكن العشاء، فلا تطيب تلك الليلة "۔
سیدہ زینب رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث بیان کرتے ہوئے کہا کہ رحمت دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ”کوئی خاتون جب عشاء کی نماز کیلئے مسجد آنا چاہے تو وہ اس رات خوشبو نہ لگائے۔“
حدیث نمبر: 997
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا يحيى بن سعيد القطان ، عن محمد بن عجلان ، حدثني بكير بن عبد الله بن الاشج ، عن بسر بن سعيد ، عن زينب امراة عبد الله، قالت: قال لنا رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إذا شهدت إحداكن المسجد، فلا تمس طيبا "۔
سیدہ زینب رضی اللہ عنہا زوجہ عبداللہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو عورت مسجد میں آنا چاہے تو وہ خوشبو کو ہاتھ تک نہ لگائے۔“
حدیث نمبر: 998
حدثنا يحيى بن يحيى ، وإسحاق بن إبراهيم ، قال يحيى، اخبرنا عبد الله بن محمد بن عبد الله بن ابي فروة ، عن يزيد بن خصيفة ، عن بسر بن سعيد ، عن ابي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " ايما امراة اصابت بخورا، فلا تشهد معنا العشاء الآخرة "۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو عورت کسی خوشبو کی دھونی لے تو وہ ہمارے ساتھ نماز عشاء میں شریک نہ ہو۔“
حدیث نمبر: 999
حدثنا حدثنا عبد الله بن مسلمة بن قعنب ، حدثنا سليمان يعني ابن بلال ، عن يحيى وهو ابن سعيد ، عن عمرة بنت عبد الرحمن ، انها سمعت عائشة زوج النبي صلى الله عليه وسلم، تقول: " لو ان رسول الله صلى الله عليه وسلم راى ما احدث النساء، لمنعهن المسجد، كما منعت نساء بني إسرائيل، قال: فقلت لعمرة: انساء بني إسرائيل منعن المسجد؟ قالت: نعم،
سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اگر زمانہ موجودہ کی بناؤ سنگھار کرنے والی خواتین کو دیکھتے تو انہیں بھی یہودیوں کی طرح مسجد میں داخل ہونے کی ممانعت کر دیتے۔ یحییٰ بن سعید نے پوچھا: اے عمرہ! کیا بنی اسرائیل کی عورتوں کو مسجد میں آنے سے روک دیا گیا تھا؟ انہوں نے کہا: ہاں۔
حدیث نمبر: 1000
حدثنا محمد بن المثنى ، حدثنا عبد الوهاب يعني الثقفي ، قال: ح وحدثنا عمرو الناقد ، حدثنا سفيان بن عيينة ، قال: ح وحدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا ابو خالد الاحمر ، قال: ح وحدثنا إسحاق بن إبراهيم ، قال: اخبرنا عيسى بن يونس كلهم، عن يحيى بن سعيد ، بهذا الإسناد مثله۔
اس سند سے بھی مذکورہ حدیث مروی ہے۔