ذرا دھیان رہے چار کے چکر میں نہ گم ہو جانا اور اگر بیگم ہی ایسی نکلی تو کیا بنے گا۔۔۔۔۔۔دفتر سے نکلتے یاد آیا کار کی چابی دفتر میں بھول آئی ہوں۔ واپس جا کر دیکھا چابیاں نہیں تھیں۔ دوبارہ پرس چھان مارا۔ چابیاں ندارد۔ 'اف! چابیاں گاڑی میں رہ گئیں تھیں!'۔
بھاگم بھاگ پارکنگ میں پہنچی، گاڑی غائب!!!
پولیس کو فون کر کے گاڑی کا نمبر بتایا اور اعتراف کیا کہ چابیاں گاڑی میں رہ گئیں تھیں اور گاڑی چوری ہو گئی ہے۔ پھر دھڑکتے دل کے ساتھ میاں کو زندگی کی مشکل ترین کال کی اور اٹکتے اٹکتے بتایا گاڑی چوری ہو گئی ہے۔
"بے وقوف عورت میں تمہیں دفتر ڈراپ کر کے آیا تھا صبح"، میاں جی گرجے۔
خدا کا شکر ادا کیا اور میاں سے کہا کہ آ کر لے جائیں۔
"لے تو جاؤں، پہلے پولیس کو تو یقین دلا لوں کہ تمہاری کار میں نے چوری نہیں کی"، میاں صاحب نے جل بھن کر کہا۔اگر بیوی ایسی نکلی تو بیوی کوہی یقین دلانا پڑے گا یہ جناب من گل رخ۔۔ سمین بدن۔۔۔ پری رخ۔۔۔ حشر ساماں۔۔ خوش چشم۔۔ ماہ پیکر۔۔ شکر لب ۔۔ شیریں ادا۔۔ گیسوکمند۔۔ کافور فام ۔۔ ابرو ہلال۔۔پری رخ ۔ دلبر۔۔ آہو نگاہ۔۔ بہشت سیما۔۔ یاقوت لب ۔۔ دشمن جاں ۔۔۔ اے روح صنف نازک۔۔اے شمع دل سوختہ۔۔۔ میں آپ کا شوہر نامدار ہوں