بہت مصروف رہتے تھے
ہواؤں پر حکومت تھی
تکبر تھا کہ طاقت تھی
بلا کی بادشاہی تھی
کوئی بے فکر بیٹھا تھا
کسی کے ہاتھ حکومت تھی
سبھی ہی مصروف تھے ایسے
کہ ایک ہستی بھلا بیٹھے
بہت پرواز کر بیٹھے
خدا ناراض کر بیٹھے
اب اس نے منہ جو پھیرا ہے
فقط وحشت کا ڈیرہ ہے
کہ دنیا کی ہر ایک بستی
بھیانک موت چہرہ ہے
خدا منہ پھیر بیٹھا ہے
اب اس کاگھر بھی خالی ہے
قہر دنیا پہ طاری ہے
ابھی بھی وقت ہے لوگو
خدا سے گڑگڑاکر تم
ابھی توبہ کرو لوگو
وہ جلدی مان جاتا ہے
وہ اب بھی تم کو چاہتا ہے
کہیں اگر دیر ہوجائے
زمیں ساری پلٹ جائے
ابھی بھی وقت ہے لوگو
خدا راضی کرو لوگو
وہ جلدی مان جاتا ہے
وہ جلدی مان جاتا ہے
پیر ذوالفقار احمد نقشبندی
ہواؤں پر حکومت تھی
تکبر تھا کہ طاقت تھی
بلا کی بادشاہی تھی
کوئی بے فکر بیٹھا تھا
کسی کے ہاتھ حکومت تھی
سبھی ہی مصروف تھے ایسے
کہ ایک ہستی بھلا بیٹھے
بہت پرواز کر بیٹھے
خدا ناراض کر بیٹھے
اب اس نے منہ جو پھیرا ہے
فقط وحشت کا ڈیرہ ہے
کہ دنیا کی ہر ایک بستی
بھیانک موت چہرہ ہے
خدا منہ پھیر بیٹھا ہے
اب اس کاگھر بھی خالی ہے
قہر دنیا پہ طاری ہے
ابھی بھی وقت ہے لوگو
خدا سے گڑگڑاکر تم
ابھی توبہ کرو لوگو
وہ جلدی مان جاتا ہے
وہ اب بھی تم کو چاہتا ہے
کہیں اگر دیر ہوجائے
زمیں ساری پلٹ جائے
ابھی بھی وقت ہے لوگو
خدا راضی کرو لوگو
وہ جلدی مان جاتا ہے
وہ جلدی مان جاتا ہے
پیر ذوالفقار احمد نقشبندی
Last edited by a moderator: