امہات المومنین کا آپسی تعلق زیادہ ترخوش گوار رہا، باجود اس کے کہ ان میں سوکنوں والا رشتہ تھا۔وہ آپس میں تحفے تحائف کا تبادلہ کرتی تھیں۔ خود پر دوسروں کو ترجیح دیتی تھیں اورآپس میں ہنسی مذاق کیا کرتی تھیں۔ ان کی زندگی کا یہ پہلو آج کی خواتین کے لیے بہت قابل قدر ہے۔
حضرت سودہؓ دجال سے بہت ڈرتی تھیں۔ ایک مرتبہ حضرت عائشہ اور حضرت حفصہؓ نے ان سے مذاقاً کہا کہ دجال نکل آیا ہے۔وہ گھبرا کر ایک خیمے میں گھس گئیں اور یہ دونوں ہنستے ہوئے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس پہنچیں اورانہیں اپنے مذاق کی خبر دی۔آپؐ ہنسے اور حضرت سودہؓ کو آواز دے کر باہر بلایااور بتایا کہ ابھی دجال کا خروج نہیں ہوا ہے۔
حضرت خدیجہؓ کے بعدحضرت سودہؓ آنحضورﷺ کا گھر سنبھالنے والی،نہایت سادہ طبع خاتون تھیں۔فرماتی تھیں کہ‘‘مجھے دیگر ازواج سے مقابلے کی تو کوئی تمنا نہیں۔ ہاں یہ خواہش ضرور ہے کہ قیامت کے رو ز آپ کی بیویوں میں ہی میرا حشر ہو۔‘‘
حضرت عائشہؓ نے حضرت سودہؓ کے بارہ میں کیا خوبصورت رائے دی کہ‘‘ مجھےکبھی کسی کے متعلق یہ خواہش نہیں ہوئی کہ میں اس جیسی ہوجاوٴں سوائے حضرت سودہؓ کے کہ ان کی بھولی بھالی ادائیں اختیار کرنے کو جی چاہتا ہے اوربے اختیاردل کرتا ہے کہ کاش! میں بھی ان کی طرح ہوتی اوران جیسا پاک اورصاف دل ان جیسی بھولی بھالی ادائیں مجھے بھی نصیب ہوجاتیں
حضرت سودہؓ دجال سے بہت ڈرتی تھیں۔ ایک مرتبہ حضرت عائشہ اور حضرت حفصہؓ نے ان سے مذاقاً کہا کہ دجال نکل آیا ہے۔وہ گھبرا کر ایک خیمے میں گھس گئیں اور یہ دونوں ہنستے ہوئے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس پہنچیں اورانہیں اپنے مذاق کی خبر دی۔آپؐ ہنسے اور حضرت سودہؓ کو آواز دے کر باہر بلایااور بتایا کہ ابھی دجال کا خروج نہیں ہوا ہے۔
حضرت خدیجہؓ کے بعدحضرت سودہؓ آنحضورﷺ کا گھر سنبھالنے والی،نہایت سادہ طبع خاتون تھیں۔فرماتی تھیں کہ‘‘مجھے دیگر ازواج سے مقابلے کی تو کوئی تمنا نہیں۔ ہاں یہ خواہش ضرور ہے کہ قیامت کے رو ز آپ کی بیویوں میں ہی میرا حشر ہو۔‘‘
حضرت عائشہؓ نے حضرت سودہؓ کے بارہ میں کیا خوبصورت رائے دی کہ‘‘ مجھےکبھی کسی کے متعلق یہ خواہش نہیں ہوئی کہ میں اس جیسی ہوجاوٴں سوائے حضرت سودہؓ کے کہ ان کی بھولی بھالی ادائیں اختیار کرنے کو جی چاہتا ہے اوربے اختیاردل کرتا ہے کہ کاش! میں بھی ان کی طرح ہوتی اوران جیسا پاک اورصاف دل ان جیسی بھولی بھالی ادائیں مجھے بھی نصیب ہوجاتیں
Last edited: