بے عمل کو دنیا میں راحتیں نہیں ملتیں
منظر بھوپالی
بے عمل کو دنیا میں راحتیں نہیں ملتیں
دوستو دعاؤں سے جنتیں نہیں ملتیں
اپنے بَل پر لڑتی ہے اپنی جنگ ہر پیڑہی
نام سے بزرگوں کے عظمتیں نہیں ملتیں
اس نئے زمانے کے آدمی ادھورے ہیں
صورتیں تو ملتی ہیں سیرتیں نہیں ملتیں
آج کل وہی افسر کُوستے ہیں قسمت کو
جن کو اونچے عہدوں پر رشوتیں نہیں ملتیں
شُرتوں کو اِتراکر خود کو جو خدا سمجھے
منظر ایسے لوگوں کی تُربتیں نہیں ملتیں
منظر بھوپالی
بے عمل کو دنیا میں راحتیں نہیں ملتیں
دوستو دعاؤں سے جنتیں نہیں ملتیں
اپنے بَل پر لڑتی ہے اپنی جنگ ہر پیڑہی
نام سے بزرگوں کے عظمتیں نہیں ملتیں
اس نئے زمانے کے آدمی ادھورے ہیں
صورتیں تو ملتی ہیں سیرتیں نہیں ملتیں
آج کل وہی افسر کُوستے ہیں قسمت کو
جن کو اونچے عہدوں پر رشوتیں نہیں ملتیں
شُرتوں کو اِتراکر خود کو جو خدا سمجھے
منظر ایسے لوگوں کی تُربتیں نہیں ملتیں