حضرت وارث علی شاہؒ
آپ کا نا م سید وارث علی شاہ تھا میں۱۶۹۲ میں جنڈ یالہ شیر خان میں پیدا ہو ئے آپ حضرت بلھے شاہ سے تقریبا ۱۲ سال چھوٹے تھے ۔ گھر پر ہی ابتدائی تعلیم اور قرآن پاک خم کیا ۔ کچھ سیانے ہو ئے تو مزید تعلیم کی خاطر قصور چلے آئے اور اس وقت کے عالم دین حافظ غلام مرتضی صاحب سے عربی ، فارسی کی کتابیں پڑھیں ۔اس علم سے فراغت پانے کے بعد پاک پٹن چلے ئآے جو اس وقت تصوف کا مرکز تھا۔صوفی الہی بخش جو چشتیہ خاندان سے تعلق رکھتے تھےان کے مرید ہو ئے ۔کافی عرصہ تک ان سے تصوف ومعرفت کی باتیں سیکھیں ۔ واپس جنڈ یالہ آکر درس وتبلیغ کا کام شروع کیا ۔آپ پنجابی زبان کےفصیح وبلیغ شاعر تھے۔ معرفت سے متعلقہ ہزاروں اشعار پنجابی زبان میں کہے ہیں ۔جو ایک بار پڑھنے اور سننے سے دلوں میں گھر جاتے ہیں ۔
آپ نے ۱۷۵۸ء میں جنڈیالہ شیر خان میں وفات پا ئی ۔ آپ کا مزار ایک بہت بڑے احاطہ کے اندر ہے جس میں احاطہ کی اندرونی دیواروں کے ساتھ زائرین کے ٹہرنے کیلیے برآمدہ بنے ہو ئے ہیں ۔درمیانی میں خوبصورت بیل بوٹوں کے درمیان مزار پر انوار ہے ۔ جو سنگ مر مر سے مزن کیا گیا ۔جولائی کے مہینے میں دس دن تک آپکا عرس چلتا ہے جس میں دور دور سےچل کر ہزاروں عقیدت مند اس میں حصہ لیتے ہیں۔
Last edited: