امام اور مؤذن کا مقام ومرتبہ

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پوری زندگی مسجدنبوی کے امام و خطیب رہے اور مسلمانوں کودی جانے والی تمام تر تعلیمات مسجدوں کے ذریعے ہی پایہٴ تکمیل کوپہنچتی تھیں۔
چاہے معاشرتی مسائل ہوں یا اللہ کے راستے میں جہادکے لیے نکلنے کی تدبیریں، چاہے تعلیم و تعلّم ہویادیگرامورسب امام یعنی نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے ذریعے ہی لوگوں تک پہنچتے تھے۔
اسی طرح لوگوں کونمازکے اوقات کی خبر دینااور انھیں دن کے پانچ وقت کامیابی اور خیر کی طرف بلانابھی نہایت ہی شرف اور فضیلت والاعمل ہے اور نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلمنے امام کے ساتھ ساتھ موٴذنین کے لیے بھی بڑے اجروثواب کی بشارت دی ہے۔

امام ابن تیمیہ نے ایک حدیث نقل کی ہے کہ ایک شخص حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اورانھوں نے دریافت کیاکہ اللہ کے رسول!مجھے کوئی کام بتائیں،توآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”اپنی قوم کے امام بن جاوٴ“توانھوں نے کہا”اگریہ ممکن نہ ہوتو؟“ توآپ صلی اللہ علیہ وسلمنے فرمایا”پھرموٴذن بن جاوٴ“۔(شرح العمدہ)

اس حدیثِ پاک سے سیدھے طورپر یہ معلوم ہوتاہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی نگاہ میں امامت اور موٴذنی ایک اعلیٰ اور شرف والاعمل تھا،اسی وجہ سے آپ صلی اللہ علیہ وسلمنے ایک صحابی کواس کی تلقین فرمائی۔

ایک دوسری حدیث جسے امام ترمذینے نقل کیاہے،اس میں ہے کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا”تین قسم کے لوگ قیامت کے دن مشک کے ڈھیرپر ہوں گے:ایک وہ جس نے اللہ کے اوراپنے غلاموں کے حقوق اداکیے ہوں گے،دوسرا وہ شخص جس نے لوگوں کی امامت کی اوراس کے مقتدی اس سے خوش رہے اورتیسراوہ شخص جس نے روزانہ پانچ وقت لوگوں کونمازکی دعوت دی“۔یعنی جواذان دیاکرتاتھا

اس حدیثِ پاک سے تو اوربھی وضاحت کے ساتھ معلوم ہوتاہے کہ امامت اور موٴذنی اللہ کے نزدیک موقرعمل ہے اور دونوں قسم کے لوگوں کے لیے اللہ کی خاص رحمت ومہربانی مقدرہے۔

ایک حدیث میں ارشاد فرمایا گیا کہ ”محشرکے دن موٴذنین کی گردنیں سب سے لمبی ہوں گی“۔یعنی وہ دوسرے لوگوں کے مقابلے میں نمایاں ہوں گے اوربآسانی پہچانے جاسکیں گے۔ایک موقع پر فرمایاگیاکہ ”اگر لوگوں کوپہلی صف میں نماز پڑھنے اور اذان دینے کی فضیلت کاعلم ہوجائے توقرعہ اندازی کی نوبت آجائے گی“۔اسی طرح اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے خاص طورپرامام اور موٴذن کے لیے رشدومغفرت کی دعافرمائی ہے۔
(سنن ابوداوٴد)
 

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
سبحان اللہ کتنی بڑی فضیلت ہے کہ,:
ایک حدیث میں ارشاد فرمایا گیا کہ ”محشرکے دن موٴذنین کی گردنیں سب سے لمبی ہوں گی
 

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
تلک لحوم حرمہا اللہ علی النار لحو م ا لمؤذنین۔
(کنز العمال عن عمر ؓ ۲۸۲/۷)
اللہ تعالیٰ نے جہنم پر مؤذنین کے جسموں کو حرام قرار دیا ہے ۔
 

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
رسول اللہ ﷺ نے مؤذنین کے لئے مغفرت کی خصوصی دعا فرمائی ہے ۔
اللھم اغفر للمؤذنین
(رواہ الترمذی ب)
اے اللہ ! مؤ ذنین کی مغفرت فرما ۔
 
Top