جمعہ کی پہلی اذان کے بعد جمعہ کے لئے روانہ ہونے کی سوا کوئی اور کام جائز نہیں، نیز جب تک نماز جمعہ ختم نہ ہو جائے خرید و فروخت کا کوئی معاملہ جائز نہیں ہے. اگر دنیوی مصروفیات کا شوق کسی دینی فریضے میں رکاوٹ بننے لگے تو اس بات کا دھیان کرنا چاہئیے کہ اللہ تعالیٰ نے مومنوں کے لئے آخرت میں جو کچھ تیار کر رکھا ہے وہ دنیا کی ان دلفریبیوں سے کہیں زیادہ بہتر ہے، اور دینی فرائض کو رزق کی خاطر چھوڑنا سراسر نادانی ہے ، کیونکہ رزق دینے والا اللہ تعالیٰ ہی ہے، لہذا رزق اس کی نافرمانی کر کے نہیں ، بلکہ اس کی اطاعت کر کے طلب کرنا چاہئیے.
اللہ رب کریم قرآن میں حکم دیتا ہے۔
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا نُودِيَ لِلصَّلَاةِ مِنْ يَوْمِ الْجُمُعَةِ فَاسْعَوْا إِلَى ذِكْرِ اللَّهِ وَذَرُوا الْبَيْعَ ذَلِكُمْ خَيْرٌ لَكُمْ إِنْ كُنْتُمْ تَعْلَمُونَ (9)
اے ایمان والو! جب جمعہ کے دن نماز کے لیے پکارا جائے تو اللہ کے ذکر کی طرف لپکو، اور خرید و فروخت چھوڑ دو۔ یہ تمہارے لیے بہتر ہے اگر تم سمجھو۔ سورۃالجمعہ
اللہ رب کریم قرآن میں حکم دیتا ہے۔
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا نُودِيَ لِلصَّلَاةِ مِنْ يَوْمِ الْجُمُعَةِ فَاسْعَوْا إِلَى ذِكْرِ اللَّهِ وَذَرُوا الْبَيْعَ ذَلِكُمْ خَيْرٌ لَكُمْ إِنْ كُنْتُمْ تَعْلَمُونَ (9)
اے ایمان والو! جب جمعہ کے دن نماز کے لیے پکارا جائے تو اللہ کے ذکر کی طرف لپکو، اور خرید و فروخت چھوڑ دو۔ یہ تمہارے لیے بہتر ہے اگر تم سمجھو۔ سورۃالجمعہ