مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ بہشتی زیور میں لکھتے ہیں کہ
"سوتے اٹھ کر فورا پانی نہ پیو اور نہ یکلخت ہوا میں نکلو، اگر بہت ہی پیاس ہے تو عمدہ تدبیر یہ ہے کہ ناک پکڑ کر پانی پیواور ایک ایک گھونٹ کرکے پیو اور پانی پی کر ذرا دیر تک ناک پکڑے رہو، سانس ناک سے مت لو۔۔۔ اسی طرح نہار منہ نہ پینا چاہیے۔۔۔"
(بہشتی زیور، پانی کا بیان 9/ 481 )
"سوتے اٹھ کر فورا پانی نہ پیو اور نہ یکلخت ہوا میں نکلو، اگر بہت ہی پیاس ہے تو عمدہ تدبیر یہ ہے کہ ناک پکڑ کر پانی پیواور ایک ایک گھونٹ کرکے پیو اور پانی پی کر ذرا دیر تک ناک پکڑے رہو، سانس ناک سے مت لو۔۔۔ اسی طرح نہار منہ نہ پینا چاہیے۔۔۔"
(بہشتی زیور، پانی کا بیان 9/ 481 )