جب آپ کسی مجلس میں جائیں تو سب سے پہلے سب کو سلام کریں اور اگر سلام کے بعد آپ مصافحہ بھی کرنا چاہتے ہیں تو مصافحہ کی ابتداء اس شخص سے کریں جو سب سے افضل ہو یا عالِم ہو یا بڑا پرہیز گار ہو یا عمرکے اعتبار سے سب سے بڑا ہو یا کسی ایسی صفت میں ممتاز ہو جو شرعاً قابل احترام ہے، اور افضل کو چھوڑکر کسی ایسے شخص سے ہرگز مصافحہ نہ کریں جو اگرچہ صف اول میں پہلا ہو یا دائیں طرف ہو۔ سب سے پہلے اس شخص سے مصافحہ کریں جو اس مجلس میں اپنی خاص صفت کی وجہ سے سب سے افضل ہو، اور اگر آپ کو معلوم نہیں کہ ان میں سے افضل کون ہے؟… یا آپ سمجھتے ہوں کہ مرتبہ میں سب برابر ہیں، تو جو عمر میں سب سے بڑا ہو، اس سے ابتداء کریں، کیونکہ بڑی عمر والے کی پہچان عموماً مشکل نہیں ہوتی۔
جیسا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے:
’’کبر کبر۔‘‘
’’یعنی بڑے کو آگے کرو۔‘‘
(بخاری و نسائی)
ایک اور روایت میں ہے:
’’کبر الکبر فی السن۔‘‘
’’یعنی جو عمر میں بڑا ہے اسے آگے کرو۔‘‘
ایک اور روایت میں ہے کہ:
ابد ؤا بالکبراء أو قال: ’’بالأ کابر۔‘‘
’’یعنی بڑوں سے ابتدا ء کرو۔‘‘
اس کو امام ابو یعلیٰ رحمۃ اللہ علیہ اور طبرانی رحمۃ اللہ علیہ نے الاوسط میں ذکر کیا ہے۔
جیسا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے:
’’کبر کبر۔‘‘
’’یعنی بڑے کو آگے کرو۔‘‘
(بخاری و نسائی)
ایک اور روایت میں ہے:
’’کبر الکبر فی السن۔‘‘
’’یعنی جو عمر میں بڑا ہے اسے آگے کرو۔‘‘
ایک اور روایت میں ہے کہ:
ابد ؤا بالکبراء أو قال: ’’بالأ کابر۔‘‘
’’یعنی بڑوں سے ابتدا ء کرو۔‘‘
اس کو امام ابو یعلیٰ رحمۃ اللہ علیہ اور طبرانی رحمۃ اللہ علیہ نے الاوسط میں ذکر کیا ہے۔