معاشرے میں اس طرح رہو کہ تمہارے سبب کسی کو تکلیف نہ ہو اور خوف نہ ہو بلکہ ان کی آمد و رفت آسان رہے اور انہیں تم سے امن و عافیت کا سامان حاصل ہو۔
اسی لیے تو یہ ہدایت کی:تم لوگ راستوں میں بیٹھنے سے پرہیز کرو۔
دیکھ لیجیے کہ آج کل گلی محلے میں کتنے ہی نوجوان بس صبح و شام گلیوں کی نکڑوں پر ڈیرے جمائے رکھتے ہیں اور اس کے سبب معاشرے میں مختلف قسم کی انارکی اور بے حیائی بھی جنم لیتی ہے۔
پھر اپنی ذات کی حد تک جو چیز سب سے اچھی ہے وہ حیاء ہے۔ ارشاد فرمایا:حیاء ایمان کا حصہ ہے (بخاری و مسلم)
حیاء کا تعلق صرف دیکھنے اور نظروں سے نہیں ہوتا، بلکہ انسان کے پورے وجود سے ہوتا ہے۔
چال چلن حیاء والا، نظریں حیاء والی، سننا حیاء والا، بولنا حیاء والا، سوچنا حیاء والا، دل میں جذبات حیاء والے، اس لیے کہ حیاء ایمان کا حصہ ہے،
اور ایمان کی جڑ دِل میں ہوتی ہے جب کہ شاخیں اَعضاء و جوارح سے پھوٹتی ہیں۔
اسی لیے تو یہ ہدایت کی:تم لوگ راستوں میں بیٹھنے سے پرہیز کرو۔
دیکھ لیجیے کہ آج کل گلی محلے میں کتنے ہی نوجوان بس صبح و شام گلیوں کی نکڑوں پر ڈیرے جمائے رکھتے ہیں اور اس کے سبب معاشرے میں مختلف قسم کی انارکی اور بے حیائی بھی جنم لیتی ہے۔
پھر اپنی ذات کی حد تک جو چیز سب سے اچھی ہے وہ حیاء ہے۔ ارشاد فرمایا:حیاء ایمان کا حصہ ہے (بخاری و مسلم)
حیاء کا تعلق صرف دیکھنے اور نظروں سے نہیں ہوتا، بلکہ انسان کے پورے وجود سے ہوتا ہے۔
چال چلن حیاء والا، نظریں حیاء والی، سننا حیاء والا، بولنا حیاء والا، سوچنا حیاء والا، دل میں جذبات حیاء والے، اس لیے کہ حیاء ایمان کا حصہ ہے،
اور ایمان کی جڑ دِل میں ہوتی ہے جب کہ شاخیں اَعضاء و جوارح سے پھوٹتی ہیں۔