قرطاسِ زیست پر چھپا "اک اشک اک دردو"
میرے وجود میں بسا "اک اشک اک درود"
پوچھا خدا نے حشر میں "لایا ہے کیا غلام؟"
میں نے یہ شان سے کہا "اک اشک اک درود"
کاسہ تہی ہیں صاحبِ ثروت مرے حضور
رب نے مجھے عطا کیا "اک اشک اک درود"
رختِ جہاں رعیتِ دنیا کا ہو گیا
اور میری ملکیت ہوا "اک اشک اک درود"
یزداں کی سمت سے ملا پروانۂِ نجات
اُس کا اویس متن تھا "اک اشک اک درود"
صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم
میرے وجود میں بسا "اک اشک اک درود"
پوچھا خدا نے حشر میں "لایا ہے کیا غلام؟"
میں نے یہ شان سے کہا "اک اشک اک درود"
کاسہ تہی ہیں صاحبِ ثروت مرے حضور
رب نے مجھے عطا کیا "اک اشک اک درود"
رختِ جہاں رعیتِ دنیا کا ہو گیا
اور میری ملکیت ہوا "اک اشک اک درود"
یزداں کی سمت سے ملا پروانۂِ نجات
اُس کا اویس متن تھا "اک اشک اک درود"
صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم