ادب

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
قدر و منزلت میں اپنے سے بڑے کا حق پہچانو… پس! اگر آپ اس کے ساتھ چل رہے ہوں تو اس کی دائیں جانب ذرا پیچھے ہٹ کر چلیں اور جب آپ گھر میں داخل ہوں یا گھر سے باہر نکلیں تو اسے اپنے سے آگے کرو… جب آپ کسی بڑے سے ملاقات کریں تو سلام اور احترام سے اس کا حق ادا کریں، اور جب ان سے گفتگو کریں تو پہلے ان کو بات کرنے کا موقع دیں، اور نہایت ہی احترام سے کان لگا کر ان کی بات سنیں اور اگر گفتگو کا موضوع ایسا ہو کہ جس میں بحث کی ضرورت ہے تو نہایت ہی ادب، سکون اور نرمی سے بحث کریں اور بات کرتے وقت آوازکو پست رکھیں اور ان کو بلاتے وقت اور خطاب کرتے وقت اس کے احترام کو نہ بھولیں۔

فائدہ:اب مذکورہ بالا آداب کے بارے میں کچھ احادیث خدمت میں پیش کی جاتی ہیں۔

(۱)رسول اللہ ﷺ کے پاس دو بھائی آئے … تاکہ ان کے ساتھ جو حادثہ پیش آیا ہے آپ کے سامنے عرض کریں… ان میں سے ایک بڑا بھائی تھا… پس چھوٹے بھائی نے پہلے بات کرنی چاہی، تو نبی کریم ﷺ نے اسے ارشاد فرمایا:

’’کبّر کبّر‘‘

آپ ﷺ فرمایا:

’’اپنے بڑے بھائی کو اس کا حق دو، اور اسے بات کرنے کا موقع دو۔‘‘

(بخاری و مسلم)

(۲) رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

لیس منا من لم یجل کبیرنا۔

آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا:

’’وہ شخص ہم میں سے نہیں ہے جو ہمارے بڑوں کی عزت نہیں کرتا۔‘‘

(۳) اور ایک روایت میں ہے۔

قال رسول اللہ ﷺ:

’’لیس منا من لم یوقّر کبیرنا، و یرحم صغیرنا، و یعرف لعالمنا حقہ۔‘‘

آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا:

’’وہ شخص ہم میں نہیں ہے جو ہمارے بڑوں کی عزت نہیں کرتا اور ہمارے چھوٹوں پر رحم نہیں کھاتا اورہمارے عالِم کا حق نہیں جانتا۔‘‘

اس روایت کو امام احمد رحمۃ اللہ علیہ اورحاکمؒ اور طبرانیؒ نے حضرت عبادۃ بن صامت رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے۔
 
Top