دامادوں کے ساتھ ایک شریف خسر کے اخلاق
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ایک داماد(عثمان غنی رضی اللہ عنہ)دولتمند ہیں اور دوسرے دامادحضرت (علی رضی اللہ)غریب ہیں ۔لیکن حضور صلی اللہ علیہ وسلم دونوں دامادوں سےیکساں محبت کرتےہیں ۔لکہ غریب داماد کی دل جوئی کا زیادہ خیال رکھتے ہیں۔
ایک روز دونوں دامادوں کو بستی (مدینہ منورہ )سے باہر لے گئے. حضرت عثمان رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایاعثمان ذرا اس چٹان پر کھڑے ہو کر مجھے دن بھر کا حساب تو بتاؤ ۔گرمی پڑ رہی تھی تھی۔ عرب کی چٹان سے آ گ کے شعلے بلند ہو رہے تھے۔ حضرت عثمان رضی اللہ تعالی عنہ بے حد نازک مزاج تھے ،ایک ہی منٹ میں گھبرا گئے۔ آپ نے فرمایا اچھا نیچے اتر آؤ، پھر حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ سے فرمایا ،علی !اب تم کھڑے ہو,حضرت علی رضی اللہ عنہ کھڑے ہوگئے ۔غریب زندگی کا حساب ہی کیا ہوتا ہے ۔حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ نے ایک منٹ میں سب بتا دیا۔ آپ نے فرمایا تم سمجھے میں نے یہ کیوں کیا ؟میں نے تمھیں یہ بتایا ہے کہ قیامت کے دن وہی انسان آرام سے رہے گا جس کا حساب کتاب کم سے کم ہوگا ۔حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالی عنہ رونے لگے۔
اس تدبیر سے حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے غریب داماد علی کو سمجھایا کہ تم اپنی نادار زندگی پر افسوس نہ کرنا بلکہ شکر گزاری کے ساتھ اپنا وقت گزار نا۔
( اخلاق رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم)
مؤلف:حضرت مولانا اخلاق حسین قاسمی دہلوی
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ایک داماد(عثمان غنی رضی اللہ عنہ)دولتمند ہیں اور دوسرے دامادحضرت (علی رضی اللہ)غریب ہیں ۔لیکن حضور صلی اللہ علیہ وسلم دونوں دامادوں سےیکساں محبت کرتےہیں ۔لکہ غریب داماد کی دل جوئی کا زیادہ خیال رکھتے ہیں۔
ایک روز دونوں دامادوں کو بستی (مدینہ منورہ )سے باہر لے گئے. حضرت عثمان رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایاعثمان ذرا اس چٹان پر کھڑے ہو کر مجھے دن بھر کا حساب تو بتاؤ ۔گرمی پڑ رہی تھی تھی۔ عرب کی چٹان سے آ گ کے شعلے بلند ہو رہے تھے۔ حضرت عثمان رضی اللہ تعالی عنہ بے حد نازک مزاج تھے ،ایک ہی منٹ میں گھبرا گئے۔ آپ نے فرمایا اچھا نیچے اتر آؤ، پھر حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ سے فرمایا ،علی !اب تم کھڑے ہو,حضرت علی رضی اللہ عنہ کھڑے ہوگئے ۔غریب زندگی کا حساب ہی کیا ہوتا ہے ۔حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ نے ایک منٹ میں سب بتا دیا۔ آپ نے فرمایا تم سمجھے میں نے یہ کیوں کیا ؟میں نے تمھیں یہ بتایا ہے کہ قیامت کے دن وہی انسان آرام سے رہے گا جس کا حساب کتاب کم سے کم ہوگا ۔حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالی عنہ رونے لگے۔
اس تدبیر سے حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے غریب داماد علی کو سمجھایا کہ تم اپنی نادار زندگی پر افسوس نہ کرنا بلکہ شکر گزاری کے ساتھ اپنا وقت گزار نا۔
( اخلاق رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم)
مؤلف:حضرت مولانا اخلاق حسین قاسمی دہلوی