رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا جمالیاتی ذوق
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی امت کو لباس اور شکل وصورت میں حسن وجمال کے ساتھ رہنے کی تر غیب فر ماتے تھے۔ احادیث میں آتا ہے،” ان النبی کان یا خذ من لحیتہ من عر ضھاوطولھا”رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلماپنی ریش مبارک کو طول اور عر ض دونوں میں تراشا کرتے تھے” {شرح ابن عربی ،ج،۱ص،۲۱۹۔
یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا اپنا عمل تھا۔صحابہ اکرام کو بھی حسن ہیئت کے ساتھ رہنے کی تا کیدفرماتے تھے۔
ایک روز آپ مسجد میں رونق افروز تھے ۔ایک صحابی آئے جن کے سر اور داڑھی کے بال الجھے ہوئے اور پراگندہ تھے آپ نے انہیں دیکھ کر”فاشارالیہ رسول اللہ بیدہ ان اخرج(ہاتھ کے اشارہ سے حکم دیا چلے جاؤ)ففعل الرجل ثم رجع فقال الیس ھذا خیرامن ان یأتی احدکم ثائر الرأس کانہ شیطان؟
” اور اپنے باسنوارکر واپس آئے۔آپ نے فرمایا،کیا اب تم اچھی حالت میں نہیں ہو،اس پہلی حالت سے کہ تمھارے بال پراگندہ تھے ،گویا کہ شیطان ہے۔(موطا امام مالک مطبوعہ مصر مع شر زرقانی ۴ص:۳۳۸۔
ایکبد ہیئت انسان کو شیطان سے تسبیح دے کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ظاہر کیا کہ صورت ولباس کو خراب خستہ رکھنا کس قدر ناپسنددیدہے۔
ایک صحابی مونچھیں اور لبیں بڑھی ہوئی تھیں۔آپ نے مسواک اور استرا منگایا اور بڑ ھےہوئے بال مسواک رکھ کر انہیں کاٹ دیا۔(ابو داؤد الطیالسی مطبوعہ ہند ص:۹۵)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو دیکھا ،جس کے کپڑے میلے کچیلے تھے ،آپ نے اس سے فرمایا!
اما کان ھذا ماء یغسل بہ ثوبہ،”کیا اس کے پاس پانی نہیں ،جس سے یہ اپنے کپڑے صاف کرے( ابو داؤد مصری۔بحوالہ اخلاق رسول اکرم)