امہات المومنین میں مال و مطاع کی حرص نہ تھی اور وہ مال کو جمع کرنے یا رکھنے کی قائل بھی نہیں تھیں۔
فیاضی اور سخاوت کی صفت ان میں عروج پر تھی۔
ان کے یہاں کہیں سے کوئی ہدیہ یا تحفہ آتا تووہ اسے اسی وقت ضرورت مندوں میں تقسیم کر دیتی تھیں۔
ایک بار حضرت عائشہؓ کوان کے بھانجے حضرت عبداللہ بن زبیرؓ نے اس قدر فیاضی وسخاوت پران کو روکنے کی کوشش کی
تو وہ ان سے سخت خفا ہوئیں اور ان سے بات نہ کرنے کی قسم کھا لی۔
صحیح بخاری
فیاضی اور سخاوت کی صفت ان میں عروج پر تھی۔
ان کے یہاں کہیں سے کوئی ہدیہ یا تحفہ آتا تووہ اسے اسی وقت ضرورت مندوں میں تقسیم کر دیتی تھیں۔
ایک بار حضرت عائشہؓ کوان کے بھانجے حضرت عبداللہ بن زبیرؓ نے اس قدر فیاضی وسخاوت پران کو روکنے کی کوشش کی
تو وہ ان سے سخت خفا ہوئیں اور ان سے بات نہ کرنے کی قسم کھا لی۔
صحیح بخاری
Last edited: