حضرت عمر و بن امیہ الضمری رضی اللہ عنہ کا شمار بھی سفیر صحابہ کرام میں ہوتا ہے۔ ۶ ھ کے اواخر میں رسول اللہ ﷺ کی جانب سے حکمرانوں کے نام جو تبلیغی خطوط لکھے گئے تھے ان میں سے حبشہ کے نیک صفت بادشاہ نجاشی کے نام خط تھا ، اس خط کو پہنچانے کی ذمہ داری آپ رضی اللہ عنہ کو سونپی گئی تھی۔ آپ ہی کی دعوت پر نجاشی نے اسلام قبول کیا تھا ۔ حضرت عمرو بن امیہ نے اس وقت اسلام قبول کیا تھا جب مشرکین غزوۂ احد کے بعد واپس پلٹ رہے تھے۔ آپ رضی اللہ عنہ جرأت و شجاعت اور شرافت کے اعتبار سے عرب کی مشہور و معروف شخصیات میں سے تھے۔ قریشِ مکہ آپ رضی اللہ عنہ کو نہایت چالاک، فطین اور فعال سمجھتے تھے۔ آپ نے عہدِ نبوی میں ممتاز سیاسی خدمات سرانجام دیں آپ نے حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کے عہد کے آخری ایام میں مدینہ منورہ میں وفات پائی۔