پودے گھروں کو خوشنما بناتے ہیں لیکن ان میں کئی پودے ایسے بھی ہیں جو لوگوں کو صحت مند رکھنے کے ساتھ ساتھ گھروں کو گرمی سے بھی بچاتے ہیں۔
درخت اور پودے اللہ تعالیٰ کی بے شمار نعمتوں میں سے زندگی کیلیے ایک اہم نعمت ہیں اکثر لوگوں کو ہرے بھرے پودوں سے گھر کی سجاوٹ کرنا اچھا لگتا ہے لیکن اپنے گھروں میں پودے لگانے سے قبل یہ جان لیں کہ ہریالی فائدہ مند ہوتی ہے لیکن کچھ پودے انسانی صحت کیلیے نقصان دہ بھی ہوتے ہیں اور تو آج ہم آپ کو کچھ ایسے خاص پودوں کے بارے میں بتائیں گے جو آپ کے گھر کو خوبصورت اور صحت بخش بنانے کے ساتھ ساتھ گرمی سے بھی بچانے میں معاون ہوں گے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ مقامی طور پر اُگنے والے درخت اور پھول پودے لگانے سے ہی شجرکاری سے فائدہ حاصل کیا جاسکتا ہے، آپ اپنے آنگن ، چھت، بالکونی یا ٹیرس وغیرہ میں پھول پودے لگاسکتے ہیں۔
ایسے پودوں میں سب سے معروف اور مفید پودا ایلوویرا ہے جس کو مقامی زبان میں گھی گوار بھی کہتے ہیں۔ ایلوویرا کا پودا فضا کو جراثیموں سے پاک بناکراس کو صاف کرتا ہے اور کمرے کے درجہ حرارت کو بھی معتدل کرتا ہے اور رات بھر آکسیجن بھی خارج کرتا ہے۔ ایلوویرا کے پودے سے کریم ، جیل، مرہم وغیرہ بھی بنتے ہیں۔
ویپنگ فگ گرمی کی شدت کو کم کرکے فضا کو خوشبودار بناتا ہے، یہ پودا ایسی آلودگی سے نمٹتا ہے جو کارپینٹنگ اور فرنیچر سے خارج ہوتی ہے جیسے کہ فارمل ڈی ہائیڈ، بینزین اور ٹرائی کلورو تھائی لیں۔
آریکا پام ماحول کو تو صاف کرتا ہے اور اپنی خصوصیات کی بنا پر سانس کے مریضوں کے لیے بیحد مفید ثابت ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ وہ افراد دائمی نزلہ وزکام کا شکار رہتے ہیں ان کیلیے بھی یہ دوست پودے کا کردار ادا کرتا ہے۔
اسی خاصیت سے ملتا جلتا ایکی پودا اسپائیڈر پلانٹ بھی ہے جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ پودا دو سے تین دن کے اندر 90 فیصد تک فضا میں موجود ٹاکسن کو ختم کرکے اسے صاف ستھرا بنا دیتا ہے، یہ خاص طور پر ڈسٹ الرجی کے مریضوں کے لیے بہت مفید ہے۔
ڈوارف ڈیٹ پام نامی پودا آلودگی کا خاتمہ کرکے گھر کو ٹھنڈا کرتا ہے۔ یہ بالخصوص کیمیائی مرکب زائلین کا خاتمہ کرتا ہے جو کہ ہائیڈرو کاربن کی ہی ایک قسم ہے، اس پودے کی خاص بات یہ بھی ہے کہ اس کی عمر طویل ہوتی ہے۔
بےبی ربڑ پلانٹ کا پودا گھر کی گرمی کم کرنے اور کمروں کو ٹھنڈا رکھنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے اس کے ساتھ ہی یہ پودا ہوا کو صاف کرتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ اسے گھر میں لگائے جانے والے مشہور پودوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔
درخت اور پودے اللہ تعالیٰ کی بے شمار نعمتوں میں سے زندگی کیلیے ایک اہم نعمت ہیں اکثر لوگوں کو ہرے بھرے پودوں سے گھر کی سجاوٹ کرنا اچھا لگتا ہے لیکن اپنے گھروں میں پودے لگانے سے قبل یہ جان لیں کہ ہریالی فائدہ مند ہوتی ہے لیکن کچھ پودے انسانی صحت کیلیے نقصان دہ بھی ہوتے ہیں اور تو آج ہم آپ کو کچھ ایسے خاص پودوں کے بارے میں بتائیں گے جو آپ کے گھر کو خوبصورت اور صحت بخش بنانے کے ساتھ ساتھ گرمی سے بھی بچانے میں معاون ہوں گے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ مقامی طور پر اُگنے والے درخت اور پھول پودے لگانے سے ہی شجرکاری سے فائدہ حاصل کیا جاسکتا ہے، آپ اپنے آنگن ، چھت، بالکونی یا ٹیرس وغیرہ میں پھول پودے لگاسکتے ہیں۔
ایسے پودوں میں سب سے معروف اور مفید پودا ایلوویرا ہے جس کو مقامی زبان میں گھی گوار بھی کہتے ہیں۔ ایلوویرا کا پودا فضا کو جراثیموں سے پاک بناکراس کو صاف کرتا ہے اور کمرے کے درجہ حرارت کو بھی معتدل کرتا ہے اور رات بھر آکسیجن بھی خارج کرتا ہے۔ ایلوویرا کے پودے سے کریم ، جیل، مرہم وغیرہ بھی بنتے ہیں۔
ویپنگ فگ گرمی کی شدت کو کم کرکے فضا کو خوشبودار بناتا ہے، یہ پودا ایسی آلودگی سے نمٹتا ہے جو کارپینٹنگ اور فرنیچر سے خارج ہوتی ہے جیسے کہ فارمل ڈی ہائیڈ، بینزین اور ٹرائی کلورو تھائی لیں۔
آریکا پام ماحول کو تو صاف کرتا ہے اور اپنی خصوصیات کی بنا پر سانس کے مریضوں کے لیے بیحد مفید ثابت ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ وہ افراد دائمی نزلہ وزکام کا شکار رہتے ہیں ان کیلیے بھی یہ دوست پودے کا کردار ادا کرتا ہے۔
اسی خاصیت سے ملتا جلتا ایکی پودا اسپائیڈر پلانٹ بھی ہے جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ پودا دو سے تین دن کے اندر 90 فیصد تک فضا میں موجود ٹاکسن کو ختم کرکے اسے صاف ستھرا بنا دیتا ہے، یہ خاص طور پر ڈسٹ الرجی کے مریضوں کے لیے بہت مفید ہے۔
ڈوارف ڈیٹ پام نامی پودا آلودگی کا خاتمہ کرکے گھر کو ٹھنڈا کرتا ہے۔ یہ بالخصوص کیمیائی مرکب زائلین کا خاتمہ کرتا ہے جو کہ ہائیڈرو کاربن کی ہی ایک قسم ہے، اس پودے کی خاص بات یہ بھی ہے کہ اس کی عمر طویل ہوتی ہے۔
بےبی ربڑ پلانٹ کا پودا گھر کی گرمی کم کرنے اور کمروں کو ٹھنڈا رکھنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے اس کے ساتھ ہی یہ پودا ہوا کو صاف کرتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ اسے گھر میں لگائے جانے والے مشہور پودوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔