بلا وجہ مانگنے کی مذمت

فاطمہ طاہرہ

وفقہ اللہ
رکن
مشكوة المصابيح
كتاب الزكاة
كتاب الزكاة
بلا وجہ مانگنے کی مذمت
حدیث نمبر: 1846
عن سمرة بن جندب قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «المسائل كدوح يكدح بها الرجل وجهه فمن شاء ابقى على وجهه ومن شاء تركه إلا ان يسال الرجل ذا سلطان او في امر لا يجد منه بدا» . رواه ابو داود والترمذي والنسائي
سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ”سوال کرنا خراش ہے، آدمی ان کی وجہ سے اپنے چہرے پر خراشیں ڈالتا ہے۔ جو چاہے انہیں اپنے چہرے پر باقی رکھے اور جو چاہے انہیں ترک کر دے، البتہ آدمی بادشاہ سے سوال کرے یا کسی ایسی چیز کے بارے میں سوال کرے جس کے بغیر کوئی چارہ نہ ہو تو پھر سوال کرنا جائز ہے۔ “ صحیح، رواہ ابوداؤد و الترمذی و النسائی۔
 
Top