نیند کی کمی ہمارے جسم کو کیسے متاثر کرتی ہے؟

فاطمہ طاہرہ

وفقہ اللہ
رکن
ایک بالغ انسان کو ہر رات تقریباً 7 سے 9 گھنٹے سونے کی ہدایت کی جاتی ہے۔ بچوں اور نوعمروں کو بالغوں کے مقابلے میں ہر رات اور بھی زیادہ نیند کی ضرورت ہوتی ہے۔ یہاں تک کہ ایک رات میں نیند کی کمی آپ کو اگلے دن تھکاوٹ اور مایوسی کا احساس دلاتی ہے۔ تاہم، طویل نیند کی کمی جسم پر بدتر اثرات کا سبب بن سکتی ہے۔

نیند کی کمی کے جسم پر اثرات:

وزن میں اضافہ:

طویل نیند کی کمی جسم میں خوراک سے متعلق ہارمونز کی سطح کو متاثر کرتی ہے۔ دو ہارمونز، لیپٹین اور گھریلن بالترتیب کم ہوجاتے ہیں۔ لہذا، آپ کو تیزی سے بھوک محسوس ہوتی ہے جس کی وجہ سے آپ کا وزن بڑھ سکتا ہے۔

جسمانی سرگرمی کو کم کرتی ہے:

نیند کی طویل کمی آپ کی توانائی کی سطح کو روک سکتی ہے اور آپ کو تھکاوٹ کا احساس دلا سکتی ہے۔ اس سے آپ اپنی جسمانی حرکت اور سرگرمی کو کم کر سکتے ہیں یا مکمل طور پر ورزش کرنا چھوڑ سکتے ہیں۔

مدافعتی نظام کو متاثر کرتی ہے:

مناسب نیند کی کمی آپ کے مدافعتی نظام کی صلاحیتوں میں بھی رکاوٹ بن سکتی ہے۔ جب آپ سو رہے ہوتے ہیں، تو آپ کا مدافعتی نظام کسی بھی بیرونی عوامل سے لڑنے کے لیے کام کرتا ہے جو آپ کے جسم کو نقصان پہنچا سکتے ہیں جیسے کہ وائرس اور بیکٹیریا۔ نیند کی کمی ان حملہ آوروں سے لڑنے کے لیے کافی مادے بنانے کے لیے جسم کی صلاحیت کو کم کر سکتی ہے۔


دماغی صحت پر منفی اثر پڑتا ہے:

نیند کی کمی ہمارے موڈ کو بری طرح متاثر کرنے کے ساتھ ساتھ ذہنی خرابیوں کا باعث بھی بنتی ہے۔ مناسب نیند کی کمی دماغی عارضے کا باعث بنتی ہے جیسے کہ اضطراب، بے چینی، ڈپریشن وغیرہ۔ ایسی حالت میں آپ ایسی چیزیں سن سکتے ہیں، دیکھ سکتے ہیں یا محسوس کر سکتے ہیں جو حقیقت میں موجود نہیں ہوتیں۔

دل کی بیماریوں کا سبب:

نیند دل کے باقاعدہ کام کے ساتھ ساتھ بلڈ شوگر، بلڈ پریشر اور دل سے متعلق دیگر افعال کو بھی متاثر کرتی ہے۔ مناسب نیند جسم کو دل سے متعلق تمام مسائل کو ٹھیک کرنے کے لیے تیار کرتی ہے۔ نیند کی طویل کمی آپ کے دل کی بیماری کے خطرے کو بڑھا سکتی ہے۔ ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ بے خوابی کے شکار افراد فالج یا ہارٹ اٹیک کا زیادہ شکار ہوتے ہیں۔

ذیابطیس کا سبب بنتی ہے:

جیسا کہ اوپر بحث کی گئی ہے، جسم کو دل سے متعلق افعال کو صحیح طریقے سے انجام دینے کے لیے مناسب نیند کی ضرورت ہوتی ہے۔ نیند کی کمی جسم میں بلڈ شوگر کو کنٹرول کرنے کی جسمانی صلاحیت کو متاثر کر سکتی ہے۔ اس سے جسم میں ذیابطیس یا میٹابولزم سے متعلق دیگر خرابیاں پیدا ہوسکتی ہیں۔
 
Top