بیگم کو خط

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
ایک صاحب کچھ مصروفیت کی بنا پہ شہر سے باہر گئے اور انہیں یاد آیا کہ گهر کا جنریٹر تو وہ چهت پہ کهلے میں چهوڑ آئے هیں اور اگر بارش ہو گئی تو جنریٹر خراب ہو جائے گا.
اس نے گهر میں ایک خط لکها جس میں نقصان سے بچنے کی ہدایت کی.

ان صاحب کی بیوی کوئی خاص سمجھ دار نہ تھی لیکن شوھر کا احترام کرنے والی تهی.
خاوند کا خط ملتے ہی اسے چومنے لگی اور بچوں کو بهی بلایا اور خط چومنے کا کہا.پهر خط کو گهر میں ایک بلند مقام پہ رکھ دیا.
روز وہ خط کو چومتی اور بچوں کو بهی ایسا کرنے کو کہتی.کچھ دن بعد وہ صاحب گهر آئے تو دیکها کہ جنریٹر تو بارش کے پانی سے خراب ہو چکا ہے.
بیوی سے خط کے متعلق دریافت کیا تو اس نے کہا ہم نے روز آپ کے خط کو چوما اور اسے گهر میں بلند مقام پہ جگہ دی.تو وہ پیچارہ سر پکڑ کر بیٹھ گیا کہ اللّه کی بندی وہ پڑهنے کے لیے بهیجا تها اور تم بس احترام کرتی رہی.
یہ ایک چهوٹا سا نقصان ہے گهر کے ذمہ دار کی بات نہ سمجهنے کا.

آپ اندازہ لگا لیں کہ جو اس کائنات کا والی وارث ھے.اس نے بهی ایک خط ہمارے لیے بهیجا ھے جسے قرآن کہا جاتا ہے.ہم نے قرآن کے اوراق اور جلد کی تو بہت قدر کی لیکن اس کے پیغام کو سمجھنا گوارا نہی کیا.
ابهی بهی وقت ہے اگر ہم اپنے پروردگار کا خط پڑھ لیں اسے سمجھ کر پڑھیں عمل کریں تو آخرت کے نقصان سے بچ سکتے ہیں..

اللہ ہمیں قرآن کو پڑھنے ، سمجھنے اور عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے امین
 
Last edited:
Top