اسلام ہی دنیا کا وہ واحد مذہب ہے جو قیامت تک آنے والے آخری انسان کی تمام جسمانی اور روحانی ضروریات کا سب سے زیادہ خیال رکھتا ہے۔ جو شخص بھی محمد عربی ﷺ کو طبیب اعظم تسلیم کرلیتا ہے، ان کی ہدایات پر عمل کرتا ہے ، وہ اپنی دینی زندگی بہتر کرتے ہوئے اپنی دنیاوی زندگی سنوار کر بے شمار کامیابیاں حاصل کرلیتا ہے۔
اگر ہم حضرت محمد ﷺ کے سکھائے ہوئے صرف ’نسخہ تلبینہ‘ کو اپنی روزانہ کی خوراک کا حصہ بنالیں تو بے شمار جسمانی و روحانی فوائد سے مالا مال ہوکر نہ صرف صحت مند زندگی گزار کرسکتے ہیں بلکہ دوسروں کیلئے مثالی نمونہ بھی ثابت ہوسکتے ہیں بشرطیکہ سورۃ آل عمران کی آیۃ نمبر 31 کو ذہن میں رکھتے ہوئے عمل کریں۔
تلبینہ سے متعلق چند مبارک احادیث مقدسہ اور ساتھ ہی ساتھ اس پر ہونے والی سائنسی تحقیقات پیش خدمت ہیں:
تلبینہ سے متعلق احادیث مبارکہ
1۔ رسول اللہ ﷺ کے اہل خانہ میں جب کوئی بیمار ہوتا تھا تو حکم ہوتا تھا کہ اس کے لئے جو کا دلیہ تیار کیا جائے۔ پھر فرماتے تھے کہ بیمار کے دل سے غم کو اتار دیتا ہے اور اس کی کمزوری کو یوں اتار دیتا ہے جیسے تم میں سے کوئی اپنے چہرے کو پانی سے دھو کر اس سے غلاظت اتار دیتا ہے۔ (ابن ماجہ)
2۔ حضرت عائشہ صدیقہ ؓ بیمار کیلئے تلبینہ تیار کرنے کا حکم دیا کرتی تھیں اور فرماتی تھیں کہ اگرچہ بیمار اس کو ناپسند کرتا ہے لیکن یہ اس کیلئے ازحد مفید ہے۔ (ابن ماجہ)
3۔ اسی مسئلہ پر حضرت عائشہ صدیقہ ؓ کی ایک روایت میں اس واقعہ میں اضافہ یہ ہوا کہ جب بیمار کے لئے دلیہ پکایا جاتا تھا تو دلیہ کی ہنڈیا اس وقت تک چولہے پر چڑھی رہتی تھی جب تک کہ وہ یا تو تندرست ہوجائے یا فوت ہوجائے۔اس سے معلوم ہوا کہ گرم گرم دلیہ مریض کو مسلسل اور بار بار دینا اس کی کمزوری کو دور کرتا ہے اور اس کے جسم میں بیماری کا مقابلہ کرنے کی استعداد پیدا کرتا ہے۔
پریشانی (Tension) اور تھکن (Fatigue) دور کرنے کے لئے بھی تلبینہ کا ارشاد ملتا ہے:
4۔ جب حضرت عائشہ صدیقہ ؓ کے گھرانے میں کوئی وفات ہوتی تو دن بھر افسوس کرنے والی عورتیں آتی رہتی تھیں۔ جب باہر کے لوگ چلے جاتے اور گھر کے افراد اور خاص خاص لوگ رہ جاتے تو وہ تلبینہ تیار کرنے کا حکم دیتیں، پھر ثرید تیار کیا جاتا۔ تلبینہ کی ہنڈیا کو ثرید کے اوپر ڈال دیتیں اور کہا کرتی تھیں کہ میں نے نبی ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ یہ مریض کے دل کے جملہ امراض کا علاج ہے اور دل سے غم کو دور کرتا ہے۔ (بخاری، مسلم، ترمذی، نسائی، احمد)
5۔ حضرت عائشہ صدیقہ ﷺ کی ایک روایت میں ہے کہ جب کوئی نبی ﷺ سے بھوک کی کمی کی شکایت کرتا تو آپ ﷺ اسے تلبینہ کھانے کا حکم دیتے تھے اور فرماتے تھے اس اللہ کی قسم جس کے قبضہ میں میری جان ہے یہ تمہارے معدوں سے غلاظت کو اس طرح صاف کردیتا ہے جس طرح کہ تم میں سے کوئی اپنے چہرے کو پانی سے دھو کر صاف کرلیتا ہے۔
6۔ نبی ﷺ کو ثرید کھانا سب سے زیادہ پسند تھا۔ مریض کے لئے انہیں اس کے بعد تلبینہ سے بہتر کوئی چیز پسند نہ تھی۔ اس میں جو کے فوائد کے ساتھ ساتھ شہد کی افادیت بھی شامل ہوجاتی تھی۔ مگر وہ اسے گرم گرم کھانے، بار بار کھانے اور خالی پیٹ کھانے کو زیادہ پسند فرماتے تھے۔
7۔ تلبینہ دل کے تمام مسائل کا مکمل علاج ہے۔ (بخاری و مسلم)
8۔ تلبینہ مریض کے دل کو سکون دیتا ہے اور وحشت کو دور کرتا ہے۔ (مشکوٰۃ رقم الحدیث 4080)
9۔ رسول اللہ ﷺ نے حضرت جبرئیل ؑ سے فرمایا کہ: جبرئیل میں بہت تھک جاتا ہوں۔ حضرت جبرئیل ؑ نے جواب میں عرض کیا: اے اللہ کے رسول ﷺ آپ تلیبنہ استعمال کریں۔
٭تلبینہ کے طبی فوائد (Medical Benefits)
1۔ غم (Depression)کو دور کرتا ہے۔
2۔ مایوسی (Anxiety) کا علاج ہے۔
3۔ کمر درد کا بہترین علاج ہے۔
4۔ خون میں ہیموگلوبن کی شدید کمی کو پورا کرتا ہے۔
5۔ حافظہ کی کمی کو فوری دور کرتا ہے۔
6۔ بھوک کی کمی ختم کرتا ہے۔
7۔ وزن کی کمی پوری ہوجاتی ہے۔
8۔ کولیسٹرول کی زیادتی ختم کردیتا ہے۔
9۔ ذیابیطس کے مریضوں کی بلڈ شوگر لیول کنٹرول کرتا ہے۔
10۔ دل کے مریضوں کی شفایابی میں بہت اہم کردار ادا کرتا ہے۔
11۔ قبض کا بہترین علاج ہے۔
12۔ آنتوں کی تکالیف کا ازالہ کرتا ہے۔
13۔ معدہ کے ورم کو دور کرتا ہے۔
14۔ السر کے مریضوں کے لئے آسمانی علاج ہے۔
15۔ کینسر کو ختم کرنے میں بھی مفید ثابت ہوتا ہے۔
16۔ قوت مدافعت میں بے پناہ اضافہ کرتا ہے۔
17۔ ہر قسم کی جسمانی کمزوری کا بہترین علاج ہے۔
18۔ ذہنی اور دماغی امراض میں فائدہ دیتا ہے۔
19۔ جگر کے امراض میں بہت مفید ثابت ہوا ہے۔
20۔ اعصابی امراض کا بہترین علاج ہے۔
21۔ وساوس دور کرنے میں لاجواب ہے۔
22۔ ہر قسم کی تشویش (Anxiety) کو ختم کرتا ہے۔
٭تلبینہ سے متعلق سائنسی انکشافات
تلبینہ تین اجزاء پر مشتمل ایک قوت بخش غذائی مرکب کا نام ہے۔ جس میں جزو اعظم جو (Barley) ہے اور بقیہ دو اجزاء دودھ اور شہد ہیں جو کوٹ کر دودھ میں پکائے جاتے ہیں اور شہد کو مٹھاس کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔
جدید سائنس بھی اس مرکب کو انسانی جسم کے لئے بہت مفید قرار دیتی ہے۔ امریکا کے ماہرین غذائیات کی تحقیق کے مطابق یہ غذا خون میں شکر اور چربی کی مقدار کو متوازن اور منظم رکھتی ہے۔ جو میں چیپ دار ریشے ہوتے ہیں جو خون میں کولیسٹرول اور شکر کی مقدار کو گھٹا دیتے ہیں۔ ڈاکٹر جیمس اینڈرسن اپنی کتاب میں لکھتے ہیں کہ جو کا ریشہ جب قولون میں پہنچتا ہے تو اس میں ان جراثیم کے عمل سے شحمی تیزابات پیدا ہوتے ہیں جس کے نتیجے میں خمیری کیفیت پیدا ہوتی ہے۔ یہ تیزابات خون میں جذب ہوکر جسم میں نشاستے کی پیدائش بند کردیتے ہیں۔ جس سے خون میں شکر کی مقدار کم اور مستحکم ہوجاتی ہے اور یہ بات ذیابیطس کے مریضوں کے لئے خاص طور پر مفید ہے۔
اسی طرح دودھ خود ایک مکمل خوراک ہے (بشرطیکہ ہر طرح کی ملاوٹ خصوصاً دور حاضر میں جانوروں کو دودھ کی مقدار بڑھانے اور فوری نکالنے کے لالچ کی وجہ سے Bostan Injection اور Oxeytosin Injection نہ لگایا گیا ہو یا پھر کپڑے دھونے والے کیمیکل سے تیار نہ کیا گیا ہو یا پھر پانی ملانے یا ٹھنڈا کرنے کے نام پر برف ملائے بغیر حاصل کیا گیا ہو) جو جسم کی نشوونما کرتی ہے۔ زود ہضم اور ہر عمر کے انسان کیلئے موزوں ہے جبکہ شہد ایک مفید اور جامع غذا ہونے کے ساتھ ساتھ بے شمار طبی خصوصیات کی حامل دوا بھی ہے بشرطیکہ (Organic Honey) ہو۔
چنانچہ جو، دودھ اور شہد کی باہمی آمیزش سے جو مرکب تیار ہوتا ہے وہ نہ صرف ایک مفید غذا ہے بلکہ بہت سے امراض کا شافی علاج بھی ہے۔ مثلاً دل کی دھڑکن اور بلند فشار خون، خون میں چربی کی زیادتی اور گاڑھا پن، دل کے والو کی پیچیدگیاں، معدے کی خشکی اور گرمی، معدے کی تیزابیت، نگاہ کی کمزوری، بھوک کی کمی، بیماری کے بعد کی کمزوری، دائمی قبض، حاملہ خواتین کی کمزوری، وساوس اور وحشت قلب، پیشاب کے امراض خاص طر پر جلن، گردے کا انفیکشن اور پتھری کے مریضوں کے لئے مفید ہے۔ اس کے مستقل استعمال سے پتھری بننے کی رفتار میں بہت کمی آجاتی ہے۔
اس کے علاوہ تلبینہ بوڑھوں، بچوں اور ہر عمر کے لوگوں کیلئے ایک مفید ٹانک بھی ہے:
تلبینہ بنانے کے مختلف طریقے:
طریقہ نمبر 1۔ ایک پاؤ دودھ میں تین کھانے والے چمچے جو کا دلیہ ڈال کر 45 منٹ تک دھیمی آنچ پر پکائیں اور وقفہ وقفہ سے چمچہ ہلاتے رہیں یہاں تک کہ کھیر جیسی بن جائے پھر چولہے سے اتار کر ٹھنڈا کرلیں اور حسب ذائقہ خالص شہد ملالیں۔ اگر شہد موجود نہ ہو تو تین عدد کھجوریں شامل کرلیں بس آپ کیلئے تلیبنہ تیار ہے۔
تنبیہ: یہ بات ذہن میں لازمی رہنی چاہئے کہ ایلومینم کا برتن ہرگز نہیں ہونا چاہئے کیونکہ یہ معدہ اور آنتوں کو بہت نقصان پہنچاتا ہے۔
ایک مومن کی پہلی ترجیح مٹی کا برتن ہونا چاہئے اگر کسی وجہ سے وہ نہ دستیاب ہوسکے تو تانبہ کا برتن مگر شرط یہ ہے کہ قلعی کیا ہوا ہو یا پھر انتہائی مجبوری کے درجہ میں اسٹیل کا برتن بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔
وضاحت: تلبینہ عام طور پر نہار منہ صبح اشراق کی نماز کے فوراً بعد ناشتہ کے طور پر کھانا ہی بہت زیادہ مفید ثابت ہوتا ہے مگر اسے کھانے کے بعد کم از کم 3 گھنٹہ کا وقفہ ضرور دینا چاہئے تاکہ اس کے مکمل فوائد اور اثرات ظاہر ہوسکیں۔ عام طور پر ایک پیالہ (Bowl) جو کے دلیئے تلبینہ میں اوسطاً 106 کیلوریز پائی جاتی ہیں جو ایک صحت مند انسان کی صبح سے شام تک ضرورت کے لئے کافی و شافی ہوتی ہیں۔
طریقہ نمبر2:تین چمچ ثابت جو لیکر تھرماس میں ڈال دیں اور پھر اسے گرم پانی سے بھر کر بند کردیں اور کم از کم 8 گھنٹہ کیلئے رات یا پھر دن میں چھوڑ دیں۔ 8 گھنٹے گزرنے کے بعد پانی چھان لیں یہ جو کا بہترین پانی حاصل ہوگیا ہے جو بہت سارے امراض میں شفایابی کا موثر ترین ذریعہ ہے۔ بہتر ہے کہ اس پانی کو خالی پیٹ کم از کم 40دن پابندی سے پی کر اس کے فوائد کا ازخود مشاہدہ کریں۔ پانی چھان کر جو جو حاصل ہو اسے گرم دودھ میں تھوڑی دیر اْبال دیں۔ لیجئے آپ کا ایک اور قسم کا تلبینہ صرف چند منٹوں میں تیار ہوگیا ہے پھر اس میں شامل کردیں یا پھر کھجوریں شامل کردیں۔
طریقہ نمبر3: ایک کلو جو کا دلیہ یا ثابت جو کو 2 لیٹر پانی میں یا 2 لیٹر دودھ میں دھیمی آنچ پر 2 گھنٹہ پکالیں جب یہ گل جائے تو اسے اْتار کر ٹھنڈا کرکے فریج میں رکھ لیں۔ پھر روزانہ حسب ِ ضرورت دودھ میں شامل کرکے شہد، کھجوریں، خشک میوہ جات، کیلے، چاکلیٹ وغیرہ ملا کر عمدہ قسم کا تلبینہ ملک شیک بنالیا جائے۔ یہ شیک نہ صرف انتہائی طاقتور غذائیت سے بھرپور عمدہ قسم کا ناشتہ ہے جسے صبح کم سے کم وقت میں پینا بہت ہی آسان ہے بلکہ اسکول جانے والے بچوں کیلئے اور دفتر جانے والے افراد کیلئے تو کسی نعمت سے کم نہیں ہے۔ یاد رہے 2 گلاس یہ تلبینہ شیک پی کر کم از کم 3گھنٹہ بعد شدید بھوک کا تقاضا اٹھے گا اس وقت آپ کا (Brunch) آپ کے پاس ہونا بہت ضروری ہے ورنہ آپ سے کوئی بھی کام صحیح طرح نہ ہوسکے گا۔
طریقہ نمبر4: یہ جو کے آٹے کا پتلا پانی ہے جو دودھ جیسا سیال ہوتا ہے، ہرویؒ فرماتے ہیں کہ اس کو تلبینہ اس لئے کہا جاتا ہے کہ یہ ’’لبن‘‘ یعنی دودھ سے سفیدی اور پتلے پن میں مشابہت رکھتا ہے۔ یہ غذا بیمار کے لئے ازحد مفید ہے جبکہ پتلا ہو اور پکا ہوا ہو ناکہ گاڑھا اور کچا ہو۔ تلبینہ کی خوبی معلوم کرنی ہو تو جو کے پانی کی خوبیاں معلوم کرلیجئے، بلکہ یہ تلبینہ تو عربوں کے لئے جو کے پانی کا قائم مقام ہے کیونکہ تلبینہ جو کہ آٹے سے بھی بنایا جاسکتا ہے۔ جو کے پانی اور تلبینہ میں فرق یہ ہے کہ جو کا پانی جو کے ثابت دانوں کو پکا کر حاصل کیا جاتا ہے جبکہ تلبینہ جو کہ آٹے سے بھی بنایا جاسکتا ہے۔ تلبینہ جو کے پانی کے مقابلہ میں زیادہ مفید ہے اس لئے کہ پسنے کی وجہ سے جو کی خاصیت نمایاں ہوجاتی ہے۔
دوا اور غذا کے پوری طرح اثر کرنے میں عادات کو بڑا دخل ہے لہٰذا بعض قوموں میں یہ عادت رہی ہے کہ وہ جو کا پانی بنانے میں جو کے ثابت دانے کے بجائے جو کے آٹے کے پانی میں گھول کر اْسے ابالنے کے بعد استعمال کرتے ہیں۔ جس سے بھرپور غذائیت حاصل ہوتی ہے اور چہرے کی رونق بحال ہوجاتی ہے۔شہری معالجین اس کو ثابت دانوں کے ساتھ استعمال کراتے ہیں تاکہ اس سے تیار ہونے والا پانی پتلا اور زود ہضم ہو اور اس سے مریض کی طبیعت پر گرانی نہ ہو۔ یہ شہریوں کی نازک مزاجی کے مطابق ہوتی ہے۔ کیونکہ پسے ہوئے جو کا پانی ان کی طبیعت پر گراں گزرتا ہے۔ بہرحال ثابت جو کا پکایا ہوا پانی زود ہضم ہوتا ہے۔ اگر گرم گرم پیا جائے تو اس کا اثر زیادہ ہوتا ہے اور یہ طبعی اور فطری حرارت کو بڑھاتا ہے۔
تلبینہ کا فائدہ حدیث شریف میں یہ آیا ہے کہ یہ غم کا ازالہ کرتا ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ غم اور فکر سے انسانی جسم کی حرارت طبعی کو نقصان پہنچتا ہے، اور اس سے دل بھی بہت کمزور ہوجاتا ہے تلبینہ بدن کی حرارت کو بڑھا کر دل کو فرحت بخشتا ہے، کیونکہ اس میں مفرح غذائی اجزاء شامل ہیں۔
یہ بھی کہا گیا ہے کہ مغموم کے قویٰ، اعضاء پر خشکی غالب ہونے کی وجہ سے کمزور پڑجاتے ہیں۔ خاص طور پر معدے میں غذا کی کمی کی وجہ سے خشکی زیادہ ہوجاتی ہے۔ اس تلبینہ سے ان اعضاء کو طراوت، تقویت اور غذائیت سب ہی چیزیں پہنچتی ہیں اور یہی سب اثرات دل پر بھی مرتب ہوتے ہیں۔ تلبینہ سے معدے کا نظام بھی درست ہوجاتا ہے۔ خاص طور پر جس مریض کو جو کی روٹی کھانے کی عادت ہو۔ اہل مدینہ کی غذا بھی جو کی روٹی ہی تھی گندم تو اہل مدینہ کے ہاں نایاب تھی۔
تلبینہ جو یمن میں بنایا جاتا ہے اس کا عملی نسخہ یہ ہے:
کھانے کا ایک بڑا چمچہ بھر کر جو کا آٹا لے کر ایک لیٹر پانی میں گھول لیں اس میں تین بڑے چمچے خالص دیسی شہد (Organic Honey) ڈال کر ابال لیں۔ ابالنے کے بعد، تین چار منٹ ہلکی آنچ پر پکالیں۔ جب ٹھنڈا ہوجائے تو ایک کپ دودھ ڈال لیں۔ مریض بقدر ضرورت استعمال کرے۔ جسے جو کا آٹا موافق نہ ہو تو وہ گندم کا آٹا بھی استعمال کرسکتا ہے۔ تلبینہ صحت مند افراد بھی استعمال کرسکتے ہیں اور ان کے لئے بھی مفید ہے۔ افسوس ہے کہ ہمارے ملک میں (Ensure) قسم کی مہنگی چیزیں مریض کے غذا کے لئے استعمال کی جاتی ہیں حالانکہ نبوی نسخہ ان سب سے بہت بہتر اور سستا ہے۔
شوگر کے مریض افراد کو چاہئے کہ کسی بھی طریقہ سے تلبینہ بنائیں لیکن شہد بیری کا عمدہ اور معیاری ہی استعمال کریں تاکہ ان کی شوگر اعتدال پر رہے۔
اگر ہم حضرت محمد ﷺ کے سکھائے ہوئے صرف ’نسخہ تلبینہ‘ کو اپنی روزانہ کی خوراک کا حصہ بنالیں تو بے شمار جسمانی و روحانی فوائد سے مالا مال ہوکر نہ صرف صحت مند زندگی گزار کرسکتے ہیں بلکہ دوسروں کیلئے مثالی نمونہ بھی ثابت ہوسکتے ہیں بشرطیکہ سورۃ آل عمران کی آیۃ نمبر 31 کو ذہن میں رکھتے ہوئے عمل کریں۔
تلبینہ سے متعلق چند مبارک احادیث مقدسہ اور ساتھ ہی ساتھ اس پر ہونے والی سائنسی تحقیقات پیش خدمت ہیں:
تلبینہ سے متعلق احادیث مبارکہ
1۔ رسول اللہ ﷺ کے اہل خانہ میں جب کوئی بیمار ہوتا تھا تو حکم ہوتا تھا کہ اس کے لئے جو کا دلیہ تیار کیا جائے۔ پھر فرماتے تھے کہ بیمار کے دل سے غم کو اتار دیتا ہے اور اس کی کمزوری کو یوں اتار دیتا ہے جیسے تم میں سے کوئی اپنے چہرے کو پانی سے دھو کر اس سے غلاظت اتار دیتا ہے۔ (ابن ماجہ)
2۔ حضرت عائشہ صدیقہ ؓ بیمار کیلئے تلبینہ تیار کرنے کا حکم دیا کرتی تھیں اور فرماتی تھیں کہ اگرچہ بیمار اس کو ناپسند کرتا ہے لیکن یہ اس کیلئے ازحد مفید ہے۔ (ابن ماجہ)
3۔ اسی مسئلہ پر حضرت عائشہ صدیقہ ؓ کی ایک روایت میں اس واقعہ میں اضافہ یہ ہوا کہ جب بیمار کے لئے دلیہ پکایا جاتا تھا تو دلیہ کی ہنڈیا اس وقت تک چولہے پر چڑھی رہتی تھی جب تک کہ وہ یا تو تندرست ہوجائے یا فوت ہوجائے۔اس سے معلوم ہوا کہ گرم گرم دلیہ مریض کو مسلسل اور بار بار دینا اس کی کمزوری کو دور کرتا ہے اور اس کے جسم میں بیماری کا مقابلہ کرنے کی استعداد پیدا کرتا ہے۔
پریشانی (Tension) اور تھکن (Fatigue) دور کرنے کے لئے بھی تلبینہ کا ارشاد ملتا ہے:
4۔ جب حضرت عائشہ صدیقہ ؓ کے گھرانے میں کوئی وفات ہوتی تو دن بھر افسوس کرنے والی عورتیں آتی رہتی تھیں۔ جب باہر کے لوگ چلے جاتے اور گھر کے افراد اور خاص خاص لوگ رہ جاتے تو وہ تلبینہ تیار کرنے کا حکم دیتیں، پھر ثرید تیار کیا جاتا۔ تلبینہ کی ہنڈیا کو ثرید کے اوپر ڈال دیتیں اور کہا کرتی تھیں کہ میں نے نبی ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ یہ مریض کے دل کے جملہ امراض کا علاج ہے اور دل سے غم کو دور کرتا ہے۔ (بخاری، مسلم، ترمذی، نسائی، احمد)
5۔ حضرت عائشہ صدیقہ ﷺ کی ایک روایت میں ہے کہ جب کوئی نبی ﷺ سے بھوک کی کمی کی شکایت کرتا تو آپ ﷺ اسے تلبینہ کھانے کا حکم دیتے تھے اور فرماتے تھے اس اللہ کی قسم جس کے قبضہ میں میری جان ہے یہ تمہارے معدوں سے غلاظت کو اس طرح صاف کردیتا ہے جس طرح کہ تم میں سے کوئی اپنے چہرے کو پانی سے دھو کر صاف کرلیتا ہے۔
6۔ نبی ﷺ کو ثرید کھانا سب سے زیادہ پسند تھا۔ مریض کے لئے انہیں اس کے بعد تلبینہ سے بہتر کوئی چیز پسند نہ تھی۔ اس میں جو کے فوائد کے ساتھ ساتھ شہد کی افادیت بھی شامل ہوجاتی تھی۔ مگر وہ اسے گرم گرم کھانے، بار بار کھانے اور خالی پیٹ کھانے کو زیادہ پسند فرماتے تھے۔
7۔ تلبینہ دل کے تمام مسائل کا مکمل علاج ہے۔ (بخاری و مسلم)
8۔ تلبینہ مریض کے دل کو سکون دیتا ہے اور وحشت کو دور کرتا ہے۔ (مشکوٰۃ رقم الحدیث 4080)
9۔ رسول اللہ ﷺ نے حضرت جبرئیل ؑ سے فرمایا کہ: جبرئیل میں بہت تھک جاتا ہوں۔ حضرت جبرئیل ؑ نے جواب میں عرض کیا: اے اللہ کے رسول ﷺ آپ تلیبنہ استعمال کریں۔
٭تلبینہ کے طبی فوائد (Medical Benefits)
1۔ غم (Depression)کو دور کرتا ہے۔
2۔ مایوسی (Anxiety) کا علاج ہے۔
3۔ کمر درد کا بہترین علاج ہے۔
4۔ خون میں ہیموگلوبن کی شدید کمی کو پورا کرتا ہے۔
5۔ حافظہ کی کمی کو فوری دور کرتا ہے۔
6۔ بھوک کی کمی ختم کرتا ہے۔
7۔ وزن کی کمی پوری ہوجاتی ہے۔
8۔ کولیسٹرول کی زیادتی ختم کردیتا ہے۔
9۔ ذیابیطس کے مریضوں کی بلڈ شوگر لیول کنٹرول کرتا ہے۔
10۔ دل کے مریضوں کی شفایابی میں بہت اہم کردار ادا کرتا ہے۔
11۔ قبض کا بہترین علاج ہے۔
12۔ آنتوں کی تکالیف کا ازالہ کرتا ہے۔
13۔ معدہ کے ورم کو دور کرتا ہے۔
14۔ السر کے مریضوں کے لئے آسمانی علاج ہے۔
15۔ کینسر کو ختم کرنے میں بھی مفید ثابت ہوتا ہے۔
16۔ قوت مدافعت میں بے پناہ اضافہ کرتا ہے۔
17۔ ہر قسم کی جسمانی کمزوری کا بہترین علاج ہے۔
18۔ ذہنی اور دماغی امراض میں فائدہ دیتا ہے۔
19۔ جگر کے امراض میں بہت مفید ثابت ہوا ہے۔
20۔ اعصابی امراض کا بہترین علاج ہے۔
21۔ وساوس دور کرنے میں لاجواب ہے۔
22۔ ہر قسم کی تشویش (Anxiety) کو ختم کرتا ہے۔
٭تلبینہ سے متعلق سائنسی انکشافات
تلبینہ تین اجزاء پر مشتمل ایک قوت بخش غذائی مرکب کا نام ہے۔ جس میں جزو اعظم جو (Barley) ہے اور بقیہ دو اجزاء دودھ اور شہد ہیں جو کوٹ کر دودھ میں پکائے جاتے ہیں اور شہد کو مٹھاس کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔
جدید سائنس بھی اس مرکب کو انسانی جسم کے لئے بہت مفید قرار دیتی ہے۔ امریکا کے ماہرین غذائیات کی تحقیق کے مطابق یہ غذا خون میں شکر اور چربی کی مقدار کو متوازن اور منظم رکھتی ہے۔ جو میں چیپ دار ریشے ہوتے ہیں جو خون میں کولیسٹرول اور شکر کی مقدار کو گھٹا دیتے ہیں۔ ڈاکٹر جیمس اینڈرسن اپنی کتاب میں لکھتے ہیں کہ جو کا ریشہ جب قولون میں پہنچتا ہے تو اس میں ان جراثیم کے عمل سے شحمی تیزابات پیدا ہوتے ہیں جس کے نتیجے میں خمیری کیفیت پیدا ہوتی ہے۔ یہ تیزابات خون میں جذب ہوکر جسم میں نشاستے کی پیدائش بند کردیتے ہیں۔ جس سے خون میں شکر کی مقدار کم اور مستحکم ہوجاتی ہے اور یہ بات ذیابیطس کے مریضوں کے لئے خاص طور پر مفید ہے۔
اسی طرح دودھ خود ایک مکمل خوراک ہے (بشرطیکہ ہر طرح کی ملاوٹ خصوصاً دور حاضر میں جانوروں کو دودھ کی مقدار بڑھانے اور فوری نکالنے کے لالچ کی وجہ سے Bostan Injection اور Oxeytosin Injection نہ لگایا گیا ہو یا پھر کپڑے دھونے والے کیمیکل سے تیار نہ کیا گیا ہو یا پھر پانی ملانے یا ٹھنڈا کرنے کے نام پر برف ملائے بغیر حاصل کیا گیا ہو) جو جسم کی نشوونما کرتی ہے۔ زود ہضم اور ہر عمر کے انسان کیلئے موزوں ہے جبکہ شہد ایک مفید اور جامع غذا ہونے کے ساتھ ساتھ بے شمار طبی خصوصیات کی حامل دوا بھی ہے بشرطیکہ (Organic Honey) ہو۔
چنانچہ جو، دودھ اور شہد کی باہمی آمیزش سے جو مرکب تیار ہوتا ہے وہ نہ صرف ایک مفید غذا ہے بلکہ بہت سے امراض کا شافی علاج بھی ہے۔ مثلاً دل کی دھڑکن اور بلند فشار خون، خون میں چربی کی زیادتی اور گاڑھا پن، دل کے والو کی پیچیدگیاں، معدے کی خشکی اور گرمی، معدے کی تیزابیت، نگاہ کی کمزوری، بھوک کی کمی، بیماری کے بعد کی کمزوری، دائمی قبض، حاملہ خواتین کی کمزوری، وساوس اور وحشت قلب، پیشاب کے امراض خاص طر پر جلن، گردے کا انفیکشن اور پتھری کے مریضوں کے لئے مفید ہے۔ اس کے مستقل استعمال سے پتھری بننے کی رفتار میں بہت کمی آجاتی ہے۔
اس کے علاوہ تلبینہ بوڑھوں، بچوں اور ہر عمر کے لوگوں کیلئے ایک مفید ٹانک بھی ہے:
تلبینہ بنانے کے مختلف طریقے:
طریقہ نمبر 1۔ ایک پاؤ دودھ میں تین کھانے والے چمچے جو کا دلیہ ڈال کر 45 منٹ تک دھیمی آنچ پر پکائیں اور وقفہ وقفہ سے چمچہ ہلاتے رہیں یہاں تک کہ کھیر جیسی بن جائے پھر چولہے سے اتار کر ٹھنڈا کرلیں اور حسب ذائقہ خالص شہد ملالیں۔ اگر شہد موجود نہ ہو تو تین عدد کھجوریں شامل کرلیں بس آپ کیلئے تلیبنہ تیار ہے۔
تنبیہ: یہ بات ذہن میں لازمی رہنی چاہئے کہ ایلومینم کا برتن ہرگز نہیں ہونا چاہئے کیونکہ یہ معدہ اور آنتوں کو بہت نقصان پہنچاتا ہے۔
ایک مومن کی پہلی ترجیح مٹی کا برتن ہونا چاہئے اگر کسی وجہ سے وہ نہ دستیاب ہوسکے تو تانبہ کا برتن مگر شرط یہ ہے کہ قلعی کیا ہوا ہو یا پھر انتہائی مجبوری کے درجہ میں اسٹیل کا برتن بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔
وضاحت: تلبینہ عام طور پر نہار منہ صبح اشراق کی نماز کے فوراً بعد ناشتہ کے طور پر کھانا ہی بہت زیادہ مفید ثابت ہوتا ہے مگر اسے کھانے کے بعد کم از کم 3 گھنٹہ کا وقفہ ضرور دینا چاہئے تاکہ اس کے مکمل فوائد اور اثرات ظاہر ہوسکیں۔ عام طور پر ایک پیالہ (Bowl) جو کے دلیئے تلبینہ میں اوسطاً 106 کیلوریز پائی جاتی ہیں جو ایک صحت مند انسان کی صبح سے شام تک ضرورت کے لئے کافی و شافی ہوتی ہیں۔
طریقہ نمبر2:تین چمچ ثابت جو لیکر تھرماس میں ڈال دیں اور پھر اسے گرم پانی سے بھر کر بند کردیں اور کم از کم 8 گھنٹہ کیلئے رات یا پھر دن میں چھوڑ دیں۔ 8 گھنٹے گزرنے کے بعد پانی چھان لیں یہ جو کا بہترین پانی حاصل ہوگیا ہے جو بہت سارے امراض میں شفایابی کا موثر ترین ذریعہ ہے۔ بہتر ہے کہ اس پانی کو خالی پیٹ کم از کم 40دن پابندی سے پی کر اس کے فوائد کا ازخود مشاہدہ کریں۔ پانی چھان کر جو جو حاصل ہو اسے گرم دودھ میں تھوڑی دیر اْبال دیں۔ لیجئے آپ کا ایک اور قسم کا تلبینہ صرف چند منٹوں میں تیار ہوگیا ہے پھر اس میں شامل کردیں یا پھر کھجوریں شامل کردیں۔
طریقہ نمبر3: ایک کلو جو کا دلیہ یا ثابت جو کو 2 لیٹر پانی میں یا 2 لیٹر دودھ میں دھیمی آنچ پر 2 گھنٹہ پکالیں جب یہ گل جائے تو اسے اْتار کر ٹھنڈا کرکے فریج میں رکھ لیں۔ پھر روزانہ حسب ِ ضرورت دودھ میں شامل کرکے شہد، کھجوریں، خشک میوہ جات، کیلے، چاکلیٹ وغیرہ ملا کر عمدہ قسم کا تلبینہ ملک شیک بنالیا جائے۔ یہ شیک نہ صرف انتہائی طاقتور غذائیت سے بھرپور عمدہ قسم کا ناشتہ ہے جسے صبح کم سے کم وقت میں پینا بہت ہی آسان ہے بلکہ اسکول جانے والے بچوں کیلئے اور دفتر جانے والے افراد کیلئے تو کسی نعمت سے کم نہیں ہے۔ یاد رہے 2 گلاس یہ تلبینہ شیک پی کر کم از کم 3گھنٹہ بعد شدید بھوک کا تقاضا اٹھے گا اس وقت آپ کا (Brunch) آپ کے پاس ہونا بہت ضروری ہے ورنہ آپ سے کوئی بھی کام صحیح طرح نہ ہوسکے گا۔
طریقہ نمبر4: یہ جو کے آٹے کا پتلا پانی ہے جو دودھ جیسا سیال ہوتا ہے، ہرویؒ فرماتے ہیں کہ اس کو تلبینہ اس لئے کہا جاتا ہے کہ یہ ’’لبن‘‘ یعنی دودھ سے سفیدی اور پتلے پن میں مشابہت رکھتا ہے۔ یہ غذا بیمار کے لئے ازحد مفید ہے جبکہ پتلا ہو اور پکا ہوا ہو ناکہ گاڑھا اور کچا ہو۔ تلبینہ کی خوبی معلوم کرنی ہو تو جو کے پانی کی خوبیاں معلوم کرلیجئے، بلکہ یہ تلبینہ تو عربوں کے لئے جو کے پانی کا قائم مقام ہے کیونکہ تلبینہ جو کہ آٹے سے بھی بنایا جاسکتا ہے۔ جو کے پانی اور تلبینہ میں فرق یہ ہے کہ جو کا پانی جو کے ثابت دانوں کو پکا کر حاصل کیا جاتا ہے جبکہ تلبینہ جو کہ آٹے سے بھی بنایا جاسکتا ہے۔ تلبینہ جو کے پانی کے مقابلہ میں زیادہ مفید ہے اس لئے کہ پسنے کی وجہ سے جو کی خاصیت نمایاں ہوجاتی ہے۔
دوا اور غذا کے پوری طرح اثر کرنے میں عادات کو بڑا دخل ہے لہٰذا بعض قوموں میں یہ عادت رہی ہے کہ وہ جو کا پانی بنانے میں جو کے ثابت دانے کے بجائے جو کے آٹے کے پانی میں گھول کر اْسے ابالنے کے بعد استعمال کرتے ہیں۔ جس سے بھرپور غذائیت حاصل ہوتی ہے اور چہرے کی رونق بحال ہوجاتی ہے۔شہری معالجین اس کو ثابت دانوں کے ساتھ استعمال کراتے ہیں تاکہ اس سے تیار ہونے والا پانی پتلا اور زود ہضم ہو اور اس سے مریض کی طبیعت پر گرانی نہ ہو۔ یہ شہریوں کی نازک مزاجی کے مطابق ہوتی ہے۔ کیونکہ پسے ہوئے جو کا پانی ان کی طبیعت پر گراں گزرتا ہے۔ بہرحال ثابت جو کا پکایا ہوا پانی زود ہضم ہوتا ہے۔ اگر گرم گرم پیا جائے تو اس کا اثر زیادہ ہوتا ہے اور یہ طبعی اور فطری حرارت کو بڑھاتا ہے۔
تلبینہ کا فائدہ حدیث شریف میں یہ آیا ہے کہ یہ غم کا ازالہ کرتا ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ غم اور فکر سے انسانی جسم کی حرارت طبعی کو نقصان پہنچتا ہے، اور اس سے دل بھی بہت کمزور ہوجاتا ہے تلبینہ بدن کی حرارت کو بڑھا کر دل کو فرحت بخشتا ہے، کیونکہ اس میں مفرح غذائی اجزاء شامل ہیں۔
یہ بھی کہا گیا ہے کہ مغموم کے قویٰ، اعضاء پر خشکی غالب ہونے کی وجہ سے کمزور پڑجاتے ہیں۔ خاص طور پر معدے میں غذا کی کمی کی وجہ سے خشکی زیادہ ہوجاتی ہے۔ اس تلبینہ سے ان اعضاء کو طراوت، تقویت اور غذائیت سب ہی چیزیں پہنچتی ہیں اور یہی سب اثرات دل پر بھی مرتب ہوتے ہیں۔ تلبینہ سے معدے کا نظام بھی درست ہوجاتا ہے۔ خاص طور پر جس مریض کو جو کی روٹی کھانے کی عادت ہو۔ اہل مدینہ کی غذا بھی جو کی روٹی ہی تھی گندم تو اہل مدینہ کے ہاں نایاب تھی۔
تلبینہ جو یمن میں بنایا جاتا ہے اس کا عملی نسخہ یہ ہے:
کھانے کا ایک بڑا چمچہ بھر کر جو کا آٹا لے کر ایک لیٹر پانی میں گھول لیں اس میں تین بڑے چمچے خالص دیسی شہد (Organic Honey) ڈال کر ابال لیں۔ ابالنے کے بعد، تین چار منٹ ہلکی آنچ پر پکالیں۔ جب ٹھنڈا ہوجائے تو ایک کپ دودھ ڈال لیں۔ مریض بقدر ضرورت استعمال کرے۔ جسے جو کا آٹا موافق نہ ہو تو وہ گندم کا آٹا بھی استعمال کرسکتا ہے۔ تلبینہ صحت مند افراد بھی استعمال کرسکتے ہیں اور ان کے لئے بھی مفید ہے۔ افسوس ہے کہ ہمارے ملک میں (Ensure) قسم کی مہنگی چیزیں مریض کے غذا کے لئے استعمال کی جاتی ہیں حالانکہ نبوی نسخہ ان سب سے بہت بہتر اور سستا ہے۔
شوگر کے مریض افراد کو چاہئے کہ کسی بھی طریقہ سے تلبینہ بنائیں لیکن شہد بیری کا عمدہ اور معیاری ہی استعمال کریں تاکہ ان کی شوگر اعتدال پر رہے۔