ضرت مولانااصغرعلیؒ ساہن پوربجنور)

مفتی ناصرمظاہری

کامیابی توکام سے ہوگی نہ کہ حسن کلام سے ہوگی
رکن
حضرت مولانااصغرعلیؒ ساہن پوربجنور)
قاری صاحب کوعلوم پرعبورحاصل ہے،درس نظامی سے متعلق ہرچھوٹی بڑی کتاب کادرس دے سکتے ہیں،دارالعلوم میں متوسط درجہ کی کتابیں پڑھابھی چکے ہیں،ان کاکمال یہ ہے کہ خردسال بچوں کوابتدائی کتابیں اس اندازسے پڑھاتے ہیں کہ بچے بڑی دلجمعی اورشوق کے ساتھ ان کے درس میں شریک ہوتے ہیں ،مختصرسی تقریر،سلجھے ہوئے پیرایہ میں ،دل نشین لب ولہجہ کے ساتھ اس طرح کرتے چلے جائیں گے کہ مبتدی طالب علم اپنے دل ودماغ میں ان کی تقریرکے ایک ایک لفظ کواترتاہواپائے گا۔اسی کانتیجہ ہے کہ طالب علم ان کی درسگاہ سے اٹھتاہے تودرس کی تمام تقریراس کومحفوظ ہوتی ہے ،ان کے یہاں کی سنی ہوئی باتیں اس بلیدالذہن کوآج تک یادہیں ،طبیعت میں ایک خاص ذکاوت وجودت ہے ان کی طباعی اورخداداد ذہانت وفطانت کودیکھ کریقین ہوتاہے کہ وہ مستقبل قریب میں ایک بڑی شخصیت کے مالک اورمتعارف علما میں شمارہوتے لیکن ایک عرصہ سے مہلک امراض اورمزمنہ بیماریوں میں مبتلاہونے کی وجہ سے ان کی علمی ترقیاں کچھ رک سی گئی ہیں،قاری صاحب کے طرۂ امتیاز وافتخار میں یہ چیزاوراضافہ کرتی ہے کہ وہ حضرت شیخ الاسلام مولاناسیدحسین مدنی کے خادم خاص اوربڑے معتمدعلیہ ہیں ان کی ہردلعزیزی ،گراں قیمتی کاایک خاص سببب یہ بھی ہے ۔
داغ غلامت کردرتبۂ خسروبلند
میرولایت شودبندہ کہ سلطاں خرید

مضمون نگار:حضرت مولاناسیدانظرشاہ کشمیریؒ
(تذکرہ:حضرت قاری اصغرعلی بجنوریؒ)
ماخوذ :تذکرۃ الاعزاز صفحہ ۲۵
پیکش:ناصرالدین مظاہری
 
Top