دفاع ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وسلم اور بکھرے مسلمان

Junaid Ul Hassan

وفقہ اللہ
رکن
بھارتی ملعون نور پور شرما کا نبی ﷺ کی شان اقدس میں گستاخانہ زبان استعمال کرنا یا فرانس کا نبی کریمﷺ کے گستاخانہ خاکے بنانا ہو یہ کوئی نئی بات نہیں ہر دور میں ایسے دجالی فتنے نظر آتے رہے ہیں اور مسلمانون نے ایسے فتنوں کا مل کر مقابلہ کیا ہے خلیفہ اول سیدنا ابوبکرصدیقؓ کے دور میں جب مسلمہ کذاب نے نبوت کا دعویٰ کیا تو سیدنا ابوبکرصدیقؓ نے صحابہ ؓ کے ساتھ مل کر اس کے خلاف جہاد کیا اور کامیابی پائی کفار نے ہر دور میں مسلمانوں کو دینی نقصان پہنچانے کے لیے توڑنا چاہا لیکن ہمیشہ ناکامی ہی رہی جب بھی کفار نے مسلمانوں کو نقصان پہچانا چاہا سب اکٹھے ہوگئے کوئی بھی غیر مسلم مسلمانوں کا خیر خواہ نہیں ہوسکتا بلکہ کفار تو مسلمانوں کو نقصان پہنچانے کے لیے مال تک خرچ کرتے رہے ہیں جس کے بارے میں خود اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید سورۃ انفال آیت نمبر 36 میں فرمایا جس کا ترجمہ یوں ہے.(بلا شک یہ کافر لوگ اپنے مالوں کو اس لئے خرچ کر رہے ہیں کہ اللہ کی راہ سے روکیں سو یہ لوگ تو اپنے مالوں کو خرچ کرتے ہی رہیں گے پھر وہ مال ان کے حق میں باعث حسرت ہوجائیں گے پھر مغلوب ہوجائیں گے اور کافر لوگوں کو دوزخ کی طرف جمع کیا جائے گا) ۔
موجودہ دور میں کفار کی طرف سے توہین رسالت کا ارتقاب اس کی بڑی وجہ مسلمانوں کا بکھر جانا کمزوری ہے تمام مسلم ممالک ایک دوسرے سے منہ پھیرے پڑے ہیں بجائے اکٹھے ہونے کے آپس میں ہی لڑ رہے ہیں لیکن شاید ہمارے مسلمان بھائی یہ نہیں جانتے کہ ہمارے مسلم ممالک کا آپس میں لڑنا یقیناً غیر مسلم ممالک کی سوچی سمجھی سازش ہی کا نتیجہ ہے۔
یقینا اگر مسلم ممالک اکٹھے ایک سائے کے تلے آ جائیں تو کفار توہین رسالت کا سوچتے کانپیں گے۔
کفار کا سب سے بڑا ہتھیار مسلمانوں میں فحاشی پھیلانا ہے جس کی جڑ مسلمان ممالک میں موجود سینما ہیں۔اللہ پاک سے دعا ہے کہ اللہ تمام مسلمانوں میں اتحاد پیدا کرے اور ہمیں آنے والے فتنوں سے محفوظ رکھے۔آمین
✍️ جنیدالحسن نقشبندی
 

فاطمہ طاہرہ

وفقہ اللہ
رکن
کفار کا سب سے بڑا ہتھیار مسلمانوں میں فحاشی پھیلانا ہے جس کی جڑ مسلمان ممالک میں موجود سینما ہیں۔
محترم، سوشل میڈیا کے اس بارے کردار پر آپ کیا کہیں گے جو ہر وقت اور ہر ایک کے لیے قابل دسترس ہے؟
 

Junaid Ul Hassan

وفقہ اللہ
رکن
محترم، سوشل میڈیا کے اس بارے کردار پر آپ کیا کہیں گے جو ہر وقت اور ہر ایک کے لیے قابل دسترس ہے؟
محترمہ موجودہ دور میں سینما سوشل میڈیا کو ہی کہیں گے سوشل میڈیا کا غلط اور اچھا استعمال ہمارے ہاتھ میں ہے چاہے وہاں دینی مواد شیئر کریں یا فہاشی پر مبنی فلم ڈرامے
 

فاطمہ طاہرہ

وفقہ اللہ
رکن
محترمہ موجودہ دور میں سینما سوشل میڈیا کو ہی کہیں گے سوشل میڈیا کا غلط اور اچھا استعمال ہمارے ہاتھ میں ہے چاہے وہاں دینی مواد شیئر کریں یا فہاشی پر مبنی فلم ڈرامے
صحیح ہے۔۔۔
 

Junaid Ul Hassan

وفقہ اللہ
رکن
امت مسلمہ کو درپیش مسائل میں سے آپ کس مسئلہ کو کس درجہ پر رکھ کر دیکھتے ہیں؟
میں سمجھتا ہوں امت مسلمہ کا سب سے بڑا مسئلہ ہی فرقوں میں بٹ جانا ہے اور فضول اعتراضات ہیں علماء کے اختلافات تو ہوتے ہیں لیکن بحث ان پر عام عوام کرتی ہے پر لوگ ایسے نا اہل لوگوں سے مسائل پوچھتے بجائے علماء سے پوچھنے کے میں سمجھتا ہوں کہ اختلافات کے مل کر حل نکالنے چاہیے ہر کوئی ایک دوسرے کو کافر کہ رہا ہے جبکہ تمام غیر مسلم ہندو سکھ عیسائی یہودی سب ایک پیج پر ہیں
 

Junaid Ul Hassan

وفقہ اللہ
رکن
دین سے انحراف اور دوسرے ادیان کے نظریات کے مسلمانوں پر اثرات کے بارے میں آپ کیا کہیں گے؟
دیکھیں جی ہمارا دین الحمدللہ ایک مکمل ضابطہ حیات ہے اگر اس پر مکمل عمل کر لیا جائے تو آخرت میں تو کامیابی ملے گی ہی دنیا بھی عام لوگوں سئی کئی گنا بہتر ہوگی لیکن جتنا ہی ہم دین سے دور ہوتے جائیں گے یہ سمجھ لیجیے کہ دین سے دوری پر اکثر لوگ اپنے آپ کو آزاد سمجھتے ہیں ہالانکہ وہ آزاد نہیں بلکہ قید ہوتے جاتے ہیں اور دوسرے مذاھب کی رسومات میں جکڑتے چلے جاتے پہلے ہی ہمارے پاک و ہند میں مختلف مزاہب کی رسومات عام ہیں اپنے شادی بیاہ ہی دیکھ لیجیے کفریہ نظریات کے اثرات تو پڑتے ہیں لیکن یہ تو اب ہم پر ہے کہ ہم نے اپنے دین کا اثر لینا ہے یا ان کا اس لیے کبھی کبھار اللہ والوں کی صحبت میں زکر اذکار کر کہ دل کا زنگ اتارنا چاہیے تاکہ کفریہ اثرات سے بچا جا سکے۔
 

فاطمہ طاہرہ

وفقہ اللہ
رکن
دیکھیں جی ہمارا دین الحمدللہ ایک مکمل ضابطہ حیات ہے اگر اس پر مکمل عمل کر لیا جائے تو آخرت میں تو کامیابی ملے گی ہی دنیا بھی عام لوگوں سئی کئی گنا بہتر ہوگی لیکن جتنا ہی ہم دین سے دور ہوتے جائیں گے یہ سمجھ لیجیے کہ دین سے دوری پر اکثر لوگ اپنے آپ کو آزاد سمجھتے ہیں ہالانکہ وہ آزاد نہیں بلکہ قید ہوتے جاتے ہیں اور دوسرے مذاھب کی رسومات میں جکڑتے چلے جاتے پہلے ہی ہمارے پاک و ہند میں مختلف مزاہب کی رسومات عام ہیں اپنے شادی بیاہ ہی دیکھ لیجیے کفریہ نظریات کے اثرات تو پڑتے ہیں لیکن یہ تو اب ہم پر ہے کہ ہم نے اپنے دین کا اثر لینا ہے یا ان کا اس لیے کبھی کبھار اللہ والوں کی صحبت میں زکر اذکار کر کہ دل کا زنگ اتارنا چاہیے تاکہ کفریہ اثرات سے بچا جا سکے۔
بات یہ بھی ٹھیک ہے۔ مگر میرا سوال ان نظریات کے بارے میں ہے جو مسلمانوں کو دین چھوڑنے پر مجبور کر دیں۔ ایمان کو شکوک و شبہات میں ڈال دیں۔ جیسے ملحدین کے نظریات کو لے لیجئے۔
 

Junaid Ul Hassan

وفقہ اللہ
رکن
بات یہ بھی ٹھیک ہے۔ مگر میرا سوال ان نظریات کے بارے میں ہے جو مسلمانوں کو دین چھوڑنے پر مجبور کر دیں۔ ایمان کو شکوک و شبہات میں ڈال دیں۔ جیسے ملحدین کے نظریات کو لے لیجئے۔
بہت اچھا پوائنٹ اٹھایا ہے ایسے نظریات رکھنے والوں کے ہاتھ وہ پھنستے ہیں جن کو دین کے متعلق کچھ علم نہیں ہوتا حالیہ میں ایک ویڈیو دیکھ رہا تھا ایک بندے سے اینکر نے پوچھا کوئی سے پانچ نبیوں کے نام بتا دو دو آدمی تھے دونوں کو پتہ نہیں پھر ایک آدمی سے پوچھا ہمارے نبی آخری نبی کا نام کیا اس کو پتہ نہیں پھر ایک سے پوچھا کہ ہمارا کلمہ کیا اس نے کہا ہم جھونپڑی والے ہیں ہمیں کلمہ تو نہیں آتا لیکن ہیں مسلمان اور ایسے ہی کم علم والے جو اپنے دین کے بارے کچھ نہیں جانتے ہالانکہ ان کو یہی نہیں پتہ کہ ہم امت کس کی ہیں وہ ایسے لوگوں کے پیچھے چل پڑتے ہیں دین کے متعلق علم اور شعور حاصل کرکے ہی ایسے لوگوں سے بچا جا سکتا ہے ہمارے ہاں بہت بڑا طبقہ ہے جو دین کے متعلق کچھ نہیں جانتا اور ایسے لوگوں کے پاس سوشل میڈیا انٹرنیٹ کی سہولت بھی یقینا میسر نہیں ہوتی کہ کچھ نہ کچھ سیکھ سکیں ایسے لوگوں کا تعلق غریب اور پست ترین علاقوں سے ہے جو کہ ہمارے ہاں سندھ میں بھی پائے جاتے ہیں ایسے علاقوں میں دین کے حوالے سے شعور اجاگر کرنے کے لیے کیمپ لگانے چاہیے اور بڑی بات تو یہ ہے ایسے علاقوں میں سکول بھی موجود نہیں پھر ایسے لوگ ہر کسی کے پیچھے چل پڑتے ہیں۔
 

ایم راقم

وفقہ اللہ
رکن
محترمہ موجودہ دور میں سینما سوشل میڈیا کو ہی کہیں گے سوشل میڈیا کا غلط اور اچھا استعمال ہمارے ہاتھ میں ہے چاہے وہاں دینی مواد شیئر کریں یا فہاشی پر مبنی فلم ڈرامے
فہاشی نہیں ہوتا لفظ فحّاشی ہوتا ہے
 

فاطمہ طاہرہ

وفقہ اللہ
رکن
ایسے لوگوں کے پاس سوشل میڈیا انٹرنیٹ کی سہولت بھی یقینا میسر نہیں ہوتی کہ کچھ نہ کچھ سیکھ سکیں
بات سکھانے کی نہیں سیکھنے کی ہوتی ہے۔ آج سے تقریبا چودہ سو سال پہلے کونسا انٹرنیٹ کا دور تھا؟ مگر پھر بھی اسلام تقریبا پوری دنیا تک پھیلا تھا، کیسے؟ وجہ ظاہر ہے سیکھنے کی حرص تھی۔
 

Junaid Ul Hassan

وفقہ اللہ
رکن
بات سکھانے کی نہیں سیکھنے کی ہوتی ہے۔ آج سے تقریبا چودہ سو سال پہلے کونسا انٹرنیٹ کا دور تھا؟ مگر پھر بھی اسلام تقریبا پوری دنیا تک پھیلا تھا، کیسے؟ وجہ ظاہر ہے سیکھنے کی حرص تھی۔
جی آپ کی یہ بات بھی درست ہے
 

Junaid Ul Hassan

وفقہ اللہ
رکن
تفرقہ بازی کے تناظر میں آپ کیا کہیں گے؟
تفرقہ بازی ہر مذہب کا مسئلہ ہے اور یہ سب سے نہیں بہت پہلے سے چلا آ رہا ہے اب دیکھ لیجیے عیسائیوں میں کئی فرقے ہیں پھر ہندوئوں میں کئی فرقے ہیں اسی طرح اسلام میں بھی کئی فرقے ہیں ان تفرقوں کے متعلق تو 1400 سال پہلے ہی بتا دیا جا چکا ہے کہ 72 فرقے بنیں گے یہ سلسلہ رکنے والا تو نہیں ہاں اسے کچھ حد تک کنٹرول کیا جا سکتا ہے تمام مکاتب فکر کے کے علماء کرام مل کر تفریقی مسائل کا حل نکالیں تو کچھ ممکن ہے یہ تفرقے عام یعنی دین کے متعلق کم علم رکھنے والوں کو بہت متاثر کرتے ہیں پھر ایسے لوگ اسی سوچ میں رہتے ہیں کہ کون حق پر اور کون غلط کس کے پیچھے چلیں کس کے پیچھے نہ چلیں ہر فرقہ اپنے دلائل دے رہا ہوتا ہے جس کو علم نہ ہونے کی وجہ سے نہ کوئی درست کہ سکتا ہے نہ غلط پھر اگر کوئی ایک فرقہ پر چل بھی پڑے اس کے آگے سے پھر کئی فرقے نکل آتے ہیں
 

فاطمہ طاہرہ

وفقہ اللہ
رکن
تفرقہ بازی ہر مذہب کا مسئلہ ہے اور یہ سب سے نہیں بہت پہلے سے چلا آ رہا ہے اب دیکھ لیجیے عیسائیوں میں کئی فرقے ہیں پھر ہندوئوں میں کئی فرقے ہیں اسی طرح اسلام میں بھی کئی فرقے ہیں ان تفرقوں کے متعلق تو 1400 سال پہلے ہی بتا دیا جا چکا ہے کہ 72 فرقے بنیں گے یہ سلسلہ رکنے والا تو نہیں ہاں اسے کچھ حد تک کنٹرول کیا جا سکتا ہے تمام مکاتب فکر کے کے علماء کرام مل کر تفریقی مسائل کا حل نکالیں تو کچھ ممکن ہے یہ تفرقے عام یعنی دین کے متعلق کم علم رکھنے والوں کو بہت متاثر کرتے ہیں پھر ایسے لوگ اسی سوچ میں رہتے ہیں کہ کون حق پر اور کون غلط کس کے پیچھے چلیں کس کے پیچھے نہ چلیں ہر فرقہ اپنے دلائل دے رہا ہوتا ہے جس کو علم نہ ہونے کی وجہ سے نہ کوئی درست کہ سکتا ہے نہ غلط پھر اگر کوئی ایک فرقہ پر چل بھی پڑے اس کے آگے سے پھر کئی فرقے نکل آتے ہیں
پوائنٹ ہے۔
 

Junaid Ul Hassan

وفقہ اللہ
رکن
پوائنٹ ہے۔ مگر ایک عام شخص کو آپ کیا تجویز دیں گے؟
میری تجویز تو یہی ہے تفرقہ بازی میں نہ پڑیں بلکہ جس کے پیچھے آپ کا دل مانتا ہے نماز پڑیں اور قرآن پڑھیں اور سنت اپنائیں اور ایسے عالم سے دین سیکھیں جو تفرقہ بازی نہ کرتا ہو بلکہ اللہ والا ہو اچھی باتوں کا حکم کرتا ہو بری باتوں سے منع کرتا ہو ۔
 

فاطمہ طاہرہ

وفقہ اللہ
رکن
میری تجویز تو یہی ہے تفرقہ بازی میں نہ پڑیں بلکہ جس کے پیچھے آپ کا دل مانتا ہے نماز پڑیں اور قرآن پڑھیں اور سنت اپنائیں اور ایسے عالم سے دین سیکھیں جو تفرقہ بازی نہ کرتا ہو بلکہ اللہ والا ہو اچھی باتوں کا حکم کرتا ہو بری باتوں سے منع کرتا ہو ۔
صحیح ہے۔
 

ایم راقم

وفقہ اللہ
رکن
بات سکھانے کی نہیں سیکھنے کی ہوتی ہے۔ آج سے تقریبا چودہ سو سال پہلے کونسا انٹرنیٹ کا دور تھا؟ مگر پھر بھی اسلام تقریبا پوری دنیا تک پھیلا تھا، کیسے؟ وجہ ظاہر ہے سیکھنے کی حرص تھی۔
دیکھیں جس کو سیکھنے کی طلب ہو وہ اپنا گھر بار وطن چمن سب کو علم کی حقیقت کے لیے وقف کردیتے ہیں
 
Top