کیا موبائل فون/اسمارٹ فون ایک فتنہ ہے؟
موجودہ جدید دور میں موبائل فون کا استعمال عام چیز ہے چاہے کوئی کاروباری شخص ہو یا کوئی عام دیہاڑی دار مزدور ہر کسی کے پاس موبائل موجود ہے یوں سمجھیے کہ موجود دور میں موبائل کے بغیر زندگی کو نا ممکن سا سمجھا جاتا ہے۔
دوسری طرف جہاں موبائل کے بہت سے فائدے ہیں اتنے ہی اس کے نقصان خیر یہ کوئی بڑی بات نہیں جہاں کسی چیز کا دائرہ ہوتا ہے نقصان بھی ہوتا ہے یہ اب ہمارے ہاتھ میں ہے کہ ہم نے اس سے فائدہ اُٹھانا ہے یا نقصان چلیں آج سمجھتے ہیں کہ کیا یہ فتنہ ہے آئیے پہلے موبائل کے درست استعمال سے اس کے فائدے جانتے ہیں۔
درست استعمال کے فائدے
موبائل فون کسی بھی شخص سے با آسانی رابطے کا ایک ذریعہ ہے وہ رابطہ چاہے ایک شہر سے دوسرے شہر میں موجود کسی شخص سے ہو یا ایک ملک سے دوسرے ملک کسی بھی وقت دوسرے علاقے میں بیٹھے شخص سے میسج یا کال کے زریعے بات کی جا سکتی ہے۔
اب تو موبائل میں براہ راست کسی سے بھی ویڈیو کال کی جاسکتی ہے جس سے ہم ایک دوسرے کو دیکھ بھی سکتے ہیں اور اپنی تصاویر بھی بیجھ سکتے ہیں۔
اسی طرح موبائل میں موجود سوشل میڈیا کے جال کے زریعے ہم موبائل پر کاروبار بھی کرسکتے ہیں سوشل میڈیا نے کاروبار کو بہت آسان کردیا ہے کوئی بھی دور بیٹھا شخص صرف ایک بٹن دبانے پر کوئی بھی چیز بزریعہ ڈاک منگوا سکتا ہے اسی طرح بیچ بھی سکتا ہے۔
اسی طرح موبائل کے زریعے ہم مختلف خبریں پڑھ سکتے ہیں کتابیں پڑھ سکتے ہیں سوشل میڈیا پر تقریباً ہر قسم کی کتب مل جاتی ہیں جہاں لوگ موبائل کے زریعے دنیاوی تعلیم حاصل کر رہے ہیں اسی طرح دینی تعلیم بھی حاصل کر رہے ہیں اور موبائل اب بے روزگار افراد،ہنرمند افراد،اساتذہ کرام اور علماء کرام کے روزگار کا بھی ایک ذریعہ بن چکا ہے لوگ موبائل پر مختلف کارآمد ویڈیوز اساتزہ اور علماء کرام کے بیانات اور لیکچر دیکھ کر فائدہ اُٹھاتے ہیں تو دوسری طرف جتنے لوگ ان کے بیانات کی ویڈیو دیکھتے ہیں اس حساب سے سوشل میڈیا انہیں اس کا معاوضہ ادا کرتا ہے۔
جب دنیا بھر میں کرونا کی وبا کی لہر آئی اور بہت سے لوگوں کے کاروبار بند ہوگئے تو لوگوں نے موبائل کے زریعے سوشل میڈیا کو استعمال کرتے ہوئے آن لائن کاروبار کیا اور کافی منافع کمایا۔
موبائل کے زریعے اب کسی کو بھی کسی بھی شہر یا ملک میں آن لائن رقم بیجھنا بھی آسان ہوگیا ہے جس سے جہاں کاروبار آسان ہوا ہے اسی طرح پیسوں کی ڈکیتی کی وارداتوں میں بھی کافی کمی دیکھنے میں آئی ہے۔
اب موبائل میں ڈیجیٹل قرآن مجید اور احادیث بمع ترجمہ و تفسیر آچکے ہیں جس سے ایک بٹن دبانے پر کسی بھی دینی مسئلہ کو دیکھا جاسکتا ہے اور با آسانی کہیں بھی قرآن کو پڑھا جا سکتا ہے۔
موبائل فون کے غلط استعمال کے نقصانات
جہاں موبائل فون کے بہت فائدے ہیں اسی طرح اس کے بہت سے نقصان بھی دیکھنے میں آئے ہیں موبائل کے ضرورت سے زیادہ اور بے جا استعمال سے بچوں اور بڑوں سب کی صحت پر کافی حد تک ایک برا اثر پڑا ہے موبائل کے استعمال سے آنکھو اور دماغی بیماریوں کی تعداد میں ایک خاص اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
موبائل فون ایک فتنے کے طور پر بھی سامنے آیا ہے موبائل فون میں ہماری نئی نسل جہاں مختلف فضول اور وقت کو ضائع کرنے والے ڈرامے اور فلمیں دیکھتے ہیں وہیں فحاشی پر مبنی مواد نے ہماری نئی نسل کو بہت تباہ کیا ہے جس سے بچوں کی وقت سے پہلے بالغ ہو جانے کی شرح میں ہوشربا اضافہ ہوا ہے۔
موجودہ دور میں جہاں چھوٹے بچوں کو موبائل پکڑا دیا جاتا ہے اسی طرح والدین بھی اپنا زیادہ تر وقت موبائل چلانے میں گزارتے ہیں جس سے بچوں کو ماں باپ کو پیار بہت کم ملتا ہے اور بچے زہنی بیماریوں کا شکار ہو جاتے ہیں۔
موبائل کے استعمال نے چوری جیسی واردات کو بھی آسان بنایا ہے جس سے لوگ سوشل میڈیا کے زریعے مختلف قسم کے فراڈ کرتے ہیں اور لوگوں کے بینک اکاؤنٹ سے پیسے نکال لیتے ہیں۔
موبائل فون کا کئی جگہ پر بہت غلط استعمال ہوا ہے مختلف ہیکر جو کہ کئی سافٹ ویئرز کے ذریعے آپ کے موبائل کو اپنے اختیار میں کر آپ کا ضروری مواد چوری کرتے ہیں پھر آپ کو ڈرا دمکا کر آپ سے پیسے وصول کرتے ہیں۔
جہاں موبائل نے دینی حوالے سے بہت فائدہ دیا ہے وہیں بہت بڑا نقصان بھی دیا ہے لوگ خود قرآن کا ترجمہ اور احادیث بغیر کسی استاد کے پڑھتے ہیں جس وہ کئی آیات اور احادیث کو سمجھ نہیں پاتے اور شیطانی وسوسوں کا شکار ہو جاتے ہیں۔
موبائل میں کچھ جاہل خود سے دینی مسائل بیان کرتے ہیں جسے لوگ سنتے ہیں اور دین سے کافی دور ہو جاتے ہیں ایسا ہی ایک ایک فتنہ موجودہ دور میں انجنیئر محمد علی مرزا کی شکل میں موجود ہے۔
نوٹ: موبائل کے فائدے اور نقصان بہت ہے جہاں یہ فتنہ ہے وہیں یہ دین کو سمجھنے میں آسانی کا بھی زریعہ ہے اب یہ ہمارے ہاتھ میں ہے کہ ہم نے اس سے فائدے اٹھانا ہے یا اسے فتنہ بنانا ہے۔
جنیدالحسن
موجودہ جدید دور میں موبائل فون کا استعمال عام چیز ہے چاہے کوئی کاروباری شخص ہو یا کوئی عام دیہاڑی دار مزدور ہر کسی کے پاس موبائل موجود ہے یوں سمجھیے کہ موجود دور میں موبائل کے بغیر زندگی کو نا ممکن سا سمجھا جاتا ہے۔
دوسری طرف جہاں موبائل کے بہت سے فائدے ہیں اتنے ہی اس کے نقصان خیر یہ کوئی بڑی بات نہیں جہاں کسی چیز کا دائرہ ہوتا ہے نقصان بھی ہوتا ہے یہ اب ہمارے ہاتھ میں ہے کہ ہم نے اس سے فائدہ اُٹھانا ہے یا نقصان چلیں آج سمجھتے ہیں کہ کیا یہ فتنہ ہے آئیے پہلے موبائل کے درست استعمال سے اس کے فائدے جانتے ہیں۔
درست استعمال کے فائدے
موبائل فون کسی بھی شخص سے با آسانی رابطے کا ایک ذریعہ ہے وہ رابطہ چاہے ایک شہر سے دوسرے شہر میں موجود کسی شخص سے ہو یا ایک ملک سے دوسرے ملک کسی بھی وقت دوسرے علاقے میں بیٹھے شخص سے میسج یا کال کے زریعے بات کی جا سکتی ہے۔
اب تو موبائل میں براہ راست کسی سے بھی ویڈیو کال کی جاسکتی ہے جس سے ہم ایک دوسرے کو دیکھ بھی سکتے ہیں اور اپنی تصاویر بھی بیجھ سکتے ہیں۔
اسی طرح موبائل میں موجود سوشل میڈیا کے جال کے زریعے ہم موبائل پر کاروبار بھی کرسکتے ہیں سوشل میڈیا نے کاروبار کو بہت آسان کردیا ہے کوئی بھی دور بیٹھا شخص صرف ایک بٹن دبانے پر کوئی بھی چیز بزریعہ ڈاک منگوا سکتا ہے اسی طرح بیچ بھی سکتا ہے۔
اسی طرح موبائل کے زریعے ہم مختلف خبریں پڑھ سکتے ہیں کتابیں پڑھ سکتے ہیں سوشل میڈیا پر تقریباً ہر قسم کی کتب مل جاتی ہیں جہاں لوگ موبائل کے زریعے دنیاوی تعلیم حاصل کر رہے ہیں اسی طرح دینی تعلیم بھی حاصل کر رہے ہیں اور موبائل اب بے روزگار افراد،ہنرمند افراد،اساتذہ کرام اور علماء کرام کے روزگار کا بھی ایک ذریعہ بن چکا ہے لوگ موبائل پر مختلف کارآمد ویڈیوز اساتزہ اور علماء کرام کے بیانات اور لیکچر دیکھ کر فائدہ اُٹھاتے ہیں تو دوسری طرف جتنے لوگ ان کے بیانات کی ویڈیو دیکھتے ہیں اس حساب سے سوشل میڈیا انہیں اس کا معاوضہ ادا کرتا ہے۔
جب دنیا بھر میں کرونا کی وبا کی لہر آئی اور بہت سے لوگوں کے کاروبار بند ہوگئے تو لوگوں نے موبائل کے زریعے سوشل میڈیا کو استعمال کرتے ہوئے آن لائن کاروبار کیا اور کافی منافع کمایا۔
موبائل کے زریعے اب کسی کو بھی کسی بھی شہر یا ملک میں آن لائن رقم بیجھنا بھی آسان ہوگیا ہے جس سے جہاں کاروبار آسان ہوا ہے اسی طرح پیسوں کی ڈکیتی کی وارداتوں میں بھی کافی کمی دیکھنے میں آئی ہے۔
اب موبائل میں ڈیجیٹل قرآن مجید اور احادیث بمع ترجمہ و تفسیر آچکے ہیں جس سے ایک بٹن دبانے پر کسی بھی دینی مسئلہ کو دیکھا جاسکتا ہے اور با آسانی کہیں بھی قرآن کو پڑھا جا سکتا ہے۔
موبائل فون کے غلط استعمال کے نقصانات
جہاں موبائل فون کے بہت فائدے ہیں اسی طرح اس کے بہت سے نقصان بھی دیکھنے میں آئے ہیں موبائل کے ضرورت سے زیادہ اور بے جا استعمال سے بچوں اور بڑوں سب کی صحت پر کافی حد تک ایک برا اثر پڑا ہے موبائل کے استعمال سے آنکھو اور دماغی بیماریوں کی تعداد میں ایک خاص اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
موبائل فون ایک فتنے کے طور پر بھی سامنے آیا ہے موبائل فون میں ہماری نئی نسل جہاں مختلف فضول اور وقت کو ضائع کرنے والے ڈرامے اور فلمیں دیکھتے ہیں وہیں فحاشی پر مبنی مواد نے ہماری نئی نسل کو بہت تباہ کیا ہے جس سے بچوں کی وقت سے پہلے بالغ ہو جانے کی شرح میں ہوشربا اضافہ ہوا ہے۔
موجودہ دور میں جہاں چھوٹے بچوں کو موبائل پکڑا دیا جاتا ہے اسی طرح والدین بھی اپنا زیادہ تر وقت موبائل چلانے میں گزارتے ہیں جس سے بچوں کو ماں باپ کو پیار بہت کم ملتا ہے اور بچے زہنی بیماریوں کا شکار ہو جاتے ہیں۔
موبائل کے استعمال نے چوری جیسی واردات کو بھی آسان بنایا ہے جس سے لوگ سوشل میڈیا کے زریعے مختلف قسم کے فراڈ کرتے ہیں اور لوگوں کے بینک اکاؤنٹ سے پیسے نکال لیتے ہیں۔
موبائل فون کا کئی جگہ پر بہت غلط استعمال ہوا ہے مختلف ہیکر جو کہ کئی سافٹ ویئرز کے ذریعے آپ کے موبائل کو اپنے اختیار میں کر آپ کا ضروری مواد چوری کرتے ہیں پھر آپ کو ڈرا دمکا کر آپ سے پیسے وصول کرتے ہیں۔
جہاں موبائل نے دینی حوالے سے بہت فائدہ دیا ہے وہیں بہت بڑا نقصان بھی دیا ہے لوگ خود قرآن کا ترجمہ اور احادیث بغیر کسی استاد کے پڑھتے ہیں جس وہ کئی آیات اور احادیث کو سمجھ نہیں پاتے اور شیطانی وسوسوں کا شکار ہو جاتے ہیں۔
موبائل میں کچھ جاہل خود سے دینی مسائل بیان کرتے ہیں جسے لوگ سنتے ہیں اور دین سے کافی دور ہو جاتے ہیں ایسا ہی ایک ایک فتنہ موجودہ دور میں انجنیئر محمد علی مرزا کی شکل میں موجود ہے۔
نوٹ: موبائل کے فائدے اور نقصان بہت ہے جہاں یہ فتنہ ہے وہیں یہ دین کو سمجھنے میں آسانی کا بھی زریعہ ہے اب یہ ہمارے ہاتھ میں ہے کہ ہم نے اس سے فائدے اٹھانا ہے یا اسے فتنہ بنانا ہے۔
جنیدالحسن