فاعلاتن فاعلاتن فاعلات
ایک گھونسہ، ایک تھپڑ، ایک لات
کون سنتا ہے بھلا حمزہ کی بات
پاگلاتن، پاگلاتن، پاگلات
قولِ عاطف سے نکل جائے گی رات
باؤلاتن، باؤلاتن، باؤلات
محفلوں میں بیٹھ کر کرنا نہ بات
واہیاتن، واہیاتن، واہیات
جانتا ہوں میں تیرے دن اور رات
چغلیاتن، چغلیاتن، چغلیات
سب سے اچها محکمہ ہے تعلیمات
تعطیلاتن، تعطیلاتن، تعطیلات
سب سے مہنگی عورتوں کی خواہشات
زیوراتن، زیوراتن، زیورات
آدمی میں کم ہوں گی نہ تا حیات
خواہشاتن، خواہشاتن، خواہشات
دے چکیں تعلیم میں طلباء کو مات
طالیباتن، طالیباتن، طالیبات
مرد شاعر کی نکالیں گی برات
شاعراتن، شاعراتن، شاعرات
خوب کر بیگم کی، اس میں ہے نجات
تعریفاتن، تعریفاتن، تعریفات
آپ سب کو بها گئی کرنل کی بات
تسلیماتن، تسلیماتن، تسلیمات
ہر گلی کوچے میں پھرتی دیکھ لو
کاسیاتٌ، عاریاتٌ، فاحشات
عورتوں کے بس یہی ہیں تین کام
فیشناتن، میکپاتن، چغلیات
(معذرت کے ساتھ
شاعر کا نام کنفرم نہیں ہو سکا)