(33) فعل ماضی میں نفی کے معنی پیدا کرنا

فاطمہ طاہرہ

وفقہ اللہ
رکن
بسم اللہ الرحمن الرحیم
اَلْحَمْدُ لِلہِ الَّذِیْ ہَدَانَا لِہٰذَا وَ مَا کُنَّا لِنَہْتَدِیَ لَوْلاَ اَنْ ہَدَانَا اللّٰہُ
رَبِّ اشۡرَحۡ لِىۡ صَدۡرِىۙ‏ وَيَسِّرۡ لِىۡۤ اَمۡرِىۙ‏ وَاحۡلُلۡ عُقۡدَةً مِّنۡ لِّسَانِىۙ‏ يَفۡقَهُوۡا قَوۡلِى

رَبِّ يَسِّرْ وَ لَا تُعَسِّرْ وَ تَمِّمْ بِالْخَيْرِ
فعل ماضی میں نفی کے معنی پیدا کرنا
فعل ماضی کے شروع میں "مَا" لگا دینے سے اس میں نفی کے معنی پیدا ہو جاتے ہیں ۔ مثلا
زید خوش ہوا۔
فَرِحَ زَیْدٌ
زید خوش نہیں ہوا۔
مَا فَرِحَ زَیْدٌ
میں نے زید کو نہیں مارا۔
مَا ضَرَبْتُ زَیْدٌا
عربی میں ترجمہ کریں۔
لڑکوں نے اپنا سبق نہیں پڑھا۔
زید نے تمہاری کتاب نہیں چرائی۔
میں نے سبق یاد نہیں کیا۔
زید مسجد سے نہیں لوٹا۔
یہودیوں نے عیسی کو قتل نہیں کیا۔
انہوں نے اس کو قتل نہیں کیا۔
تم سب نے آج قرآن نہیں پڑھا۔
ان کی تجارت نفع بخش نہ ہوئی (رَبِحَ)
زینب نے فاطمہ کی مدد نہ کی۔
لڑکے نے پانی نہ پیا۔


و آخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين والصلاة والسلام على أشرف الانبیاء و المرسلين سيدنا محمد و على آله وصحبه أجمعين


والسلام
طاہرہ فاطمہ
2022-08-02
 
Top