بسم اللہ الرحمن الرحیم
اَلْحَمْدُ لِلہِ الَّذِیْ ہَدَانَا لِہٰذَا وَ مَا کُنَّا لِنَہْتَدِیَ لَوْلاَ اَنْ ہَدَانَا اللّٰہُ
رَبِّ اشۡرَحۡ لِىۡ صَدۡرِىۙ وَيَسِّرۡ لِىۡۤ اَمۡرِىۙ وَاحۡلُلۡ عُقۡدَةً مِّنۡ لِّسَانِىۙ يَفۡقَهُوۡا قَوۡلِى
رَبِّ يَسِّرْ وَ لَا تُعَسِّرْ وَ تَمِّمْ بِالْخَيْرِ
جملہ فعلیہ کو سوالیہ بنانااَلْحَمْدُ لِلہِ الَّذِیْ ہَدَانَا لِہٰذَا وَ مَا کُنَّا لِنَہْتَدِیَ لَوْلاَ اَنْ ہَدَانَا اللّٰہُ
رَبِّ اشۡرَحۡ لِىۡ صَدۡرِىۙ وَيَسِّرۡ لِىۡۤ اَمۡرِىۙ وَاحۡلُلۡ عُقۡدَةً مِّنۡ لِّسَانِىۙ يَفۡقَهُوۡا قَوۡلِى
رَبِّ يَسِّرْ وَ لَا تُعَسِّرْ وَ تَمِّمْ بِالْخَيْرِ
جمہ فعلیہ کو سوالیہ بنانے کے لیے اس کے شروع میں حروف استفہام یا اسمائے اسفتہام کا استعمال کیا جاتا ہے۔
تو نے دروازہ کھولا۔
فَتَحْتَ الْبَابَ
کیا تو نے دروازہ کھولا
اَ فَتَحْتَ الْبَابَ
نہیں میں نے دروازہ نہیں کھولا
لَا! مَا فَتَحْتُ الْبَابَ
تو نے زید کو کیوں مارا
لِمَ ضَرَبْتَ زَیْدًا
عربی میں ترجمہ کریں۔
کیا تم سب مؤنث نے آج قرآن پڑھا؟
ہاں ہم نے آج قرآن پڑھا۔
کیا تو (مؤنث) نے اپنا کھانا کھا لیا؟
ہاں میں نے اپنا کھانا کھا لیا۔
تو نے مجھے کیوں مارا؟
تیرا بھائی کہاں گیا؟
اے فاطمہ! تجھے کس نے پیدا کیا؟
اے لوگو! آسمانوں اور زمین کو کس نے پیدا کیا؟
تمہارے ابو لاہور سے کب آئے؟
و آخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين والصلاة والسلام على أشرف الانبیاء و المرسلين سيدنا محمد و على آله وصحبه أجمعين
والسلام
طاہرہ فاطمہ
2022-08-04