جمع استثنائی

محمدداؤدالرحمن علی

خادم
Staff member
منتظم اعلی
جمع استثنائی

تحریر: محترم جناب پروفیسر سمیع اللہ حضروی صاحب

جمع استثنائی سے مراد ایسی جمع جو کسی قاعدے کے مطابق نہ بنائی جائے ۔ اس کی صورت واحد اسم وغیرہ کے ساتھ " یں " ، " ئیں " اور " وں " لگا کر بنائی جاتی ہے جیسے :
کتاب سے کتابیں اور کتابوں
کاپی سے کاپیاں اور کاپیوں
ادا سے ادائیں اور اداؤں وغیرہ ۔
ندا سے مراد آواز ہے ۔ جمع ندائی سے مراد ایسی جمع جو ایک سے زیادہ اسماء کو بلانے کے لیے مستعمل ہے ۔ جیسے :
ساتھیو ! ، دوستو ! ، لوگو ! وغیرہ ۔
غیرندائی ایسی جمع ہے جو آواز کے معنوں کے لیے مستعمل ہو ۔ جیسے :
ساتھیوں ، لڑکوں ، لوگوں ، دوستوں وغیرہ ۔
جمع ندائی اور ندائی میں فرق یہ ہے جمع ندائی کے آخر میں علامتِ ندا یا خطابیہ آئے گی ۔ علامتِ ندا یا خطابیہ یہ ہے ۔" ! " ۔ جیسے :
دوستو ! ، بھائیو ! ، لڑکو ! وغیرہ ۔
جب کہ جمع غیر ندائیہ کے آخر میں نون غنہ آئے گا ۔ جیسے :
لڑکوں ، دوستوں ، ساتھیوں ، کتابوں وغیرہ ۔
ایک بات ملحوظِ خاطر رہے کہ علامتِ ندا یا خطابیہ کسی کو بلانے یا حکم یا گزارش کے لیے واحد کے ساتھ بھی مستعمل ہے ۔ لیکن شروع میں اے ، ارے ، یا وغیرہ بھی بڑھا دیا جاتا ہے ۔ جیسے :
چلو ! ، سنو ! ، اے بھائی ! ، یا حضرت ! وغیرہ ۔
 
Top