یادِ خدا سے کم نہیں تسخیرِ کائنات
ہر ذرہِ جہاں سے جھلکتی ہے اس کی ذات
ہو جس گھڑی میں اذنِ شفاعت حضور کو
اٹھے مری طرف بھی خدا! مصطفیٰ کا ہاتھ
مولا مجھے عطا نفسِ غزنوی تو کر
میں اپنے دل کا توڑ کے رکھ دوں گا سومنات
"پایا تجھے شکستہ ارادوں سے" تب کھلا
سمجھے تھے ہم ستم جسے، تھا تیرا التفات
تیرے سوا کسی کو غمِ دل سناؤں کیوں
آباد جب کہ ہیں مرے تجھ سے ہی شش جہات
ہر ذرہِ جہاں سے جھلکتی ہے اس کی ذات
ہو جس گھڑی میں اذنِ شفاعت حضور کو
اٹھے مری طرف بھی خدا! مصطفیٰ کا ہاتھ
مولا مجھے عطا نفسِ غزنوی تو کر
میں اپنے دل کا توڑ کے رکھ دوں گا سومنات
"پایا تجھے شکستہ ارادوں سے" تب کھلا
سمجھے تھے ہم ستم جسے، تھا تیرا التفات
تیرے سوا کسی کو غمِ دل سناؤں کیوں
آباد جب کہ ہیں مرے تجھ سے ہی شش جہات