ق
قاسمی
خوش آمدید
مہمان گرامی
سلام
سلام اس ذات اقدس پر سلام اس فخرِ دوراں پر
ہزاروں جس کے احسنات ہیں دنیائے انساں پر
سلام اس پر جو آیا رحمۃ للعا لمیں بن کر
پیامِ دوست بن کر صادق الوعدو امیں بن کر
سلام اس پر جلائی شمعِ ایماں جس نے سینوں میں
کیا حق کیلئے بیتاب سجدوں کو جبینوں میں
سلام اس پر بنایا جس نے دیوانوں کو فرزانہ
مئے حکمت کا چھلکایا ،جہاں میں جس نے پیمانہ
بڑے چھو ٹوں میں جس نے اک اخوت کی بِنا ڈالی
زمانہ سے تمیزِ بندہ وآقا مٹا ڈالی !
سلام اس پر فقیری میں نہاں تھی جس کی سلطانی
رہا زیرِ قدم جس کے شکوہ وفرخاقانی
سلام اس ذاتِ اقدس پر حیاتِ جاودانی کا
سلام آزاد کا آزاد کی رنگیں بیانی کا
سلام اس ذات اقدس پر سلام اس فخرِ دوراں پر
ہزاروں جس کے احسنات ہیں دنیائے انساں پر
سلام اس پر جو آیا رحمۃ للعا لمیں بن کر
پیامِ دوست بن کر صادق الوعدو امیں بن کر
سلام اس پر جلائی شمعِ ایماں جس نے سینوں میں
کیا حق کیلئے بیتاب سجدوں کو جبینوں میں
سلام اس پر بنایا جس نے دیوانوں کو فرزانہ
مئے حکمت کا چھلکایا ،جہاں میں جس نے پیمانہ
بڑے چھو ٹوں میں جس نے اک اخوت کی بِنا ڈالی
زمانہ سے تمیزِ بندہ وآقا مٹا ڈالی !
سلام اس پر فقیری میں نہاں تھی جس کی سلطانی
رہا زیرِ قدم جس کے شکوہ وفرخاقانی
سلام اس ذاتِ اقدس پر حیاتِ جاودانی کا
سلام آزاد کا آزاد کی رنگیں بیانی کا