استغفار تو وہ عمل ہے جو توحید باری تعالیٰ کے ساتھ جڑا ہوا ہے

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
گناہوں پر شرم سار ہونا۔۔۔۔ اپنی لغزش کا اقرار کرنا ۔۔۔۔اور اپنے جرم کا اعتراف کرنا ۔۔۔وہ مبارک و بابرکت عمل ہے جس کا توڑ شیطان کے پاس نہیں ۔

امام اوزاعیؒ فرماتے ہیں:

’’ابلیس نے اپنے چیلوں سے کہا: ’’تم انسانوں کو کس طرح گمراہ کرتے ہو؟‘‘
وہ کہنے لگے: ’’ہم ہر طریقے اور ہر جہت سے انہیں گمراہ کرتے ہیں۔‘‘
ابلیس نے جواب میں کہا: ’’کیا استغفار کے بارے میں بھی تم نے انہیں گمراہ کیا ہے؟‘‘
یہ سن کر ابلیسی گماشتوں نے کہا: ’’استغفار تو وہ عمل ہے جو توحید باری تعالیٰ کے ساتھ جڑا ہوا ہے۔‘‘ (اس پر ہمارا زور کیسے چل سکتا ہے؟)
ابلیس نے کہا: ’’میں انسانوں کے درمیان ایسی چیز پھیلائوں گا جس پر انہیں استغفار کرنے کی نوبت نہیں آئے گی۔‘‘
امام اوزاعیؒ فرماتے ہیں: ’’شیطان نے انسانوں میں خواہشات و تمنائوں کو پھیلایا (جسے کوئی گناہ نہیں سمجھتا اور اس پر استغفار بھی نہیں کرتا)‘‘
(سنن دارمی: باب فی اجتناب الأہواء)
 
Top